1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دوسروں کی مدد کر کے اچھا کیوں محسوس ہوتا ہے؟

7 ستمبر 2018

کیا آپ کو معلوم ہے کہ دوسروں کی مدد کرنے سے آپ کے ذہنی اور اعصابی دباؤ میں کمی واقع ہو سکتی ہے اور صحت بہتر ہوتی ہے؟ جانیے کہ سائنسدانوں نے کن دلچسپ سرگرمیوں کے ذریعے یہ نتائج اخذ کیے ہیں۔ 

https://p.dw.com/p/34UYb
Jubelnde Frau
تصویر: auremar - Fotolia

دوسروں کو اُن کی مشکل میں مدد فراہم کرنے سے ہمارے دماغ میں ایک عصبی راستہ زیادہ متحرک ہو جاتا ہے۔ امریکی یونیورسٹی پیٹس برگ کے ریسرچرز کے مطابق یہ عمل ہماری صحت کی نشوونما میں مدد فراہم کرتا ہے۔

تحقیق کے مطابق دوسروں کی مدد کرنے سے دماغ کا وہ حصہ متحرک ہو جاتا ہے جسے پہلے والدین کی بچوں کے لیے فطری دیکھ بھال کے رویوں سے جوڑا جاتا تھا۔ اس تحریک کے ساتھ ساتھ ہی دماغ میں بادام کی شکل جیسی ایک ساخت جسے سائنسی زبان میں ’امیگدالا‘ بھی کہتے ہیں، اور جو خوف اور دباؤ کے محسوسات سے منسلک ہوتا ہے، کی ایکٹیویٹی بھی کم ہو جاتی ہے، جو صحت پر اچھا اثر ڈالتی ہے۔

اس جائزے کو مرتب کرنے کے لیے محققین نے پینتالیس رضا کار افراد کو کچھ نہ کچھ ایسا کرنے کو کہا، جس میں دوسروں کی مدد کرنا شامل تھا۔ اس دوران ان افراد کو یہ موقع دیا گیا تھا کہ وہ اپنے کسی قریبی دوست، کسی فلاحی کام کے لیے یا پھر خود اپنے لیے کوئی انعام جیت سکتے تھے۔

EidForAll video goes viral
تصویر: UC Browser Bangladesh

اس مقابلے میں حصہ لینے والے افراد نے بتایا کہ کسی اور کے لیے انعام جیت کر انہیں اپنی سابقہ ذہنی کیفیت کی نسبت بہت اچھا لگا اور انہوں نے دوسروں کے ساتھ اپنے آپ کو سماجی طور پر زیادہ مربوط محسوس کیا۔

اس سرگرمی کے فوراﹰ بعد ہی ان رضاکاروں کو ایسے ایم آر آئی اسکینر سے گزارا گیا جو دماغ کے متحرک حصے دکھاتا ہے۔ اس اسکین کے بعد پتہ چلا کہ دوسرے افراد کی مدد کا عمل دماغ کے مخصوص حصوں کی سرگرمی سے مربوط تھا۔ البتہ خوف و دباؤ کو ظاہر کرنے والے حصے کی سرگرمی میں کمی صرف کسی کی براہ راست مدد کی صورت ہی میں سامنے آئی۔

ایسے ہی ایک اور جائزے میں تین سو بیاسی افراد نے شرکت کی اور جذبات و محسوسات کی درجہ بندی کے ایک مقابلے سے گزرے۔ اس تحقیق نے بھی پہلی ریسرچ کے نتائج کو درست قرار دیا۔

ان دونوں سرگرمیوں سے یہ نتائج اخذ کیے گئے کہ دوسروں کی مدد کرنا نہ صرف صحت کو بہتر بناتا ہے بلکہ مدد گار  شخص کے خوف و تشویش کی سطح میں بھی کمی کا سبب بنتا ہے۔

ص ح / ا ا / نیوز ایجنسی