دنیا کی فربہ ترین خاتون، آدھی رہ گئیں
21 اپریل 201737 سالہ ایمان احمد العاطی کا تعلق مصر کے بندرگاہی شہر اسکندریہ سے ہے۔ ان کا وزن بڑھتے بڑھتے 500 کلوگرام تک پہنچ گیا تھا اور وہ گزشتہ دو دہائیوں سے بھی زائد عرصے سے اپنے گھر سے باہر نہیں نکلی تھیں۔ انہیں ہفتہ 11 فروری کو بھارت کے اقتصادی مرکز ممبئی لایا گیا تھا۔ اس مقصد کے لیے ایئربس کے ہوائی جہاز میں خصوصی طور پر رد وبدل کیا گیا تھا۔
ایمان احمد کا علاج ممبئی کے سیفی ہسپتال میں جاری ہے۔ ڈاکٹروں نے منگل سات مارچ کو ایمان احمد کی ’’لیپرواسکوپک سلییو گیسٹریکومی‘‘ نامی سرجری کی تھی۔
سیفی ہسپتال کی طرف سے فراہم کی جانے والی تازہ ویڈیوز میں ایمان احمد العاطی کو بیٹھا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں وہ موسیقی سے لطف اندوز ہو رہی ہیں اور مسکراتے ہوئے دیکھی جا سکتی ہیں۔
اس ہسپتال کے ڈاکٹروں کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کےمطابق، ’’وہ اب خوش اور اپنے ماضی کے مقابلے میں کافی کم وزن دکھائی دیتی ہیں۔ وہ اب وہیل چیئر میں پوری آ جاتی ہیں اور زیادہ دیر تک بیٹھی رہ سکتی ہیں۔ تین ماہ قبل ہم اس کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔‘‘ اس بیان کے مطابق ایمان احمد گزشتہ دو ماہ کے دوران 250 کلوگرام وزن کم کر چکی ہیں۔
ایمان بچپن سے ہی ایلیفنٹیاسس (elephantiasis) نامی ایک بیماری کا شکار تھیں، جس میں جسم کے اعضاء سوزش کا شکار ہو جاتے ہیں اور اسی باعث وہ بہت ہی کم حرکت کر سکتی تھیں۔ اپنے مسلسل بڑھتے وزن کے سبب وہ بہت سی دیگر طبی پیچیدگیوں کا بھی شکار تھیں۔ ایمان کی بہن نے گزشتہ برس اکتوبر میں وزن میں کمی لانے والی سرجری کے ماہر بھارتی ڈاکٹر مفضل لکڑ والا سے رابطہ کیا تھا اور بتایا تھا کہ ان کی بہن کو فوری طور پر علاج کی ضرورت ہے۔
ایمان احمد کو ابتدا میں بھارتی ویزا دینے سے انکار کر دیا گیا تھا تاہم ان کی طرف سے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے نام ایک ٹوئیٹ میں ویزا جاری کرنے کی درخواست کی گئی تھی، جس کے جواب میں سشما سوراج نے ایمان کے ویزے کا بندوبست کیا تھا۔