دس دسمبر: حقوق انسانی کا عالمی دن
10 دسمبر 2009اس سال اقوام متحدہ نے امتیازی سلوک کے خلاف فلسفلے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امتیازی سلوک انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں سے ایک ہے۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمشنر Navi Pillay کے مطابق اب ہر سال اس دن عدم امتیاز کے فلسفے کو مرکزی اہمیت دی جائے گی۔ ان کے بقول بچّوں، معذور افراد، پناہ گزینوں اور مہاجرین کے حقوق کی بحالی جبکہ نسلی تعصب اور جنسی امتیاز کے خاتمے سے متعلق متعدد عالمی معاہدوں کے موجود ہونے کے باوجود زمینی صورتحال افسوسناک ہے۔
اس ضمن میں انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کی افرادی قوت کا دو تہائی حصّہ خواتین پر مشتمل ہے مگر دُکھ کی بات یہ ہے کہ کمائی کا محض دس فیصد خواتین کے حصے میں آتا ہے۔
دنیا کے بعض خطوں میں لاکھوں انسانوں کو اس وقت، بنیادی انسانی حقوق کی پامالی سے بھی بد تر نوعیت کی صورتحال کا سامنا ہے۔ ان میں بحران زدہ پاکستان، شورش زدہ کشمیر، فلسطین، سری لنکا اور افغانستان اور عراق جیسے جنگ زدہ خطے شامل ہیں۔ عالمی ادارے نے حکومتوں، سیاست دانوں، تاجروں، سول سوسائٹی اور مذہبی رہنماوں سے مطالبہ کیا ہے کہ حقوق بشری کے عالمی دن کی مناسبت سے عدم امتیاز کے فلسفے کو اجاگر کریں۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : گوہر نزیر گیلانی