خزاں، سردی کا استقبالیہ موسمی دور
موسم خزاں میں جنگلوں، پارکوں اور سڑکوں کے ارد گرد درختوں سے سرخ، زرد، عنابی اور گلابی پتوں کے گرنے سے رنگ بکھر جاتے ہیں۔ یہ اُس وقت تک گرتے رہتے ہیں جب تک درخت پوری طرح برہنہ نہیں ہو جاتے۔
ایک جادوئی تبدیلی
بظاہر پتے سبز ہوتے ہیں۔ یہ حقیت میں اِس رنگ میں اُسی وقت ہوتے ہیں جب موسم گرما اور بہار ہوتی ہے۔ خزاں میں یہ زرد، سرخ اور بھورے ہو کر جھڑ جاتے ہیں۔
سبز پتے ہی فوٹو سِنتِیھسز کا باعث ہوتے ہیں
سبز پتوں میں کلوروفل نامی مادہ ہوتا ہے جو سورج کی روشنی کو جذب کرتا ہے۔ اس عمل سے پودے شکر اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو خارج کرتے ہیں۔ کلوروفل مادے کو انسانی خون کے سرخ ذرات کے مساوی قرار دیا جا سکتا ہے
جب خزاں قریب ہوتی ہے
جب دن چھوٹے اور روشنی کم ہونا شروع ہو جاتی ہے تو درختوں کو احساس ہو جاتا ہے کہ موسم سرما اب قریب ہے۔ درخت کے پتوں میں کلوروفل مادے کی موجودگی کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ یہ مادہ مزید چھوٹے سالموں میں تبدیل ہو کر درخت یا پودے کی شاخوں اور مرکزی تنے میں محفوظ ہونے لگتا ہے۔ درختوں کے لیے کلوروفل بہت قیمتی ہوتا ہے اور اس باعث وہ اسے اپنے اندر سے باہر پھینک نہیں دیتا۔
سرخ رنگ چمکتا ہے
ایک پتے میں سبز مادے کلوروفل کے ساتھ ساتھ سرخ اور زرد مادے بھی موجود ہوتے ہیں۔ بہار اور گرمی میں کلوروفل کی زیادتی کی وجہ سے سبز رنگت چھائی ہوئی ہوتی ہے۔ جونہی سرما کی آمد پر ایک درخت کلوروفل کو ذخیرہ کرنے کا عمل شروع کرتا ہے تو سرخ مادے کی چمک پودوں میں نمودار ہونا شوع ہو جاتی ہے۔
حسین رنگوں کا امتزاج
پتوں میں کلوروفل کے علاوہ کیروٹونائیڈز نامی مادہ بھی ہوتا ہے۔ یہی کیروٹونائیڈز خزاں میں پتے کو سنہرا یا نارنجی رنگ عطا کرتا ہے۔ ایک اور مادہ اینتھروسائننز پتے میں عنابی یا سرخ رنگت کا سبب بنتا ہے۔ یہ حسین رنگ اُسی وقت نمودار ہونا شروع ہوتے ہیں جب پتوں میں گہرے سبز رنگت ماند پڑنا شروع ہوتی ہے۔
زرد پتوں سے نجات
جب کلوروفل کو ذخیرہ کر لیا جاتا ہے تو پتہ درخت کی شاخ پر بوجھ کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔ جب ان کا کوئی فائدہ نہیں رہتا تو یہ ٹوٹنا شروع ہو جاتے ہیں۔ پتوں کو ملنے والی پانی کی فراہمی ختم ہونے سے ہی پتے شاخ سے ٹوٹ ٹوٹ کر زمین پر گرنے لگتے ہیں۔
پتہ بیکار بھی ہوتا ہے
پتے کے ٹوٹ کر گرنے کی ایک اور وجہ موسم سرما میں پتے کے اندر موجود پانی کا جم جانا ہوتا ہے۔ جب پتے کے اندر کا پانی برف بن جاتا ہے تو وہ بھاری ہونے سے ایک درخت کے لیے بیکار ہو جاتا ہے۔
شدید موسم سرما
موسم سرما درختوں کے لیے بہت شدید ہوتا ہے۔ درختوں کے اندر بھی منجمد ہونے کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ اتنا سیال مادہ نہیں بچتا کہ فوٹو سینتیھسز کا عمل جاری رکھا جا سکے۔ پتوں کے گرنے کے بعد درخت ایک طرح سے برہنہ دکھائی دیتے ہیں اور اس بات کے منتظر ہوتے ہیں کہ کب دن لمبے ہوں گے؟ کب گرمی اور پانی میسر ہو گا؟ انہی کی موجودگی میں پھر سے سبز پتے اگ سکیں گے۔
بعض پودوں اور درختوں پر بہار سلامت رہتی ہے
دنیا کے کئی ملکوں میں سدابہار درختوں کی بعض اقسام دستیاب ہیں۔ ایمزون کے جنگلات میں درخت کبھی بھی سردی سے دوچار نہیں ہوتے اس لیے وہاں پت جھڑ کی صورت حال پیدا نہیں ہوتی۔ ان جنگلوں میں پتوں کی ہریالی اور سبزی سارا سال برقرار رہتی ہے۔