1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حکومت پی ٹی آئی کے کارکنوں کو فوراً رہا کرے، ایمنسٹی

1 نومبر 2016

انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان میں حزب اختلاف کے کارکنوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ایک ہزار سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/2RyOC
Pakistan - Polizei nimmt unterstützer der Oppositionspartei fest
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جنوبی ایشیا شاخ کی ڈائریکٹر چمپا پٹیل نے اپنے ایک بیان میں اسلام آباد حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے زیر حراست کارکنوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ ان کے بقول، ’’پولیس کے جانب سے اس جابرانہ کارروائی کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ پاکستان کا آئین عوام کو احتجاج، اجتماع اور اظہار کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔‘‘ پٹیل نے مزید کہا کہ حکام کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر تمام زیر حراست افراد کو غیر مشروط طور پر رہا کریں تاکہ وہ اپنے حق کا استعمال کریں اور انہیں پر امن طور پر مظاہرہ کرنے کی اجازت دی جائے۔

Pakistan - Polizisten stehen Wache wegen Unterstützer der Oppositionspartei
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ مظاہروں کے دوران ان کے در کارکن جاں بحق ہو گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی کے مطابق، ’’ان دونوں کارکنوں کی ہلاکت آنسو گیس کے ایسے گولے برسانے سے ہوئی، جن کی میعاد ختم ہو چکی تھی۔‘‘

اسلام آباد میں پولیس پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو دارالحکومت پہچنے نہیں دے رہی اور اس صورتحال میں متعدد افراد نے شہر سے باہر کھلی فضا میں رات بسر کی۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس دوران پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ پشاور اور اسلام آباد کے درمیان ہائی وے کو بھی کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

 پہلے سے اعلان شدہ یہ مظاہرے ایک ایسے وقت میں ہو رہے ہیں، جب پاکستانی کی عدالت عظمٰی نے وزیر اعظم اور ان کے اہل خانہ کے پاناما لیکس میں نام آنے کے ایک مقدمے کی سماعت شروع کی ہے۔ عدالت نے اس سلسلے میں وزیر اعظم کو جواب داخل کرانے کے لیے دو دن کا وقت دیا اور سماعت جمعرات تک کے لیے ملتوی کردی۔ کچھ مقامی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں ملک کی طاقت ور فوج کا کردار انتہائی اہم ہے اور ہو سکتا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کو اپنا اقتدار بچانے کے لیے فوج کے ساتھ کوئی معاہدہ کرنا پڑ جائے۔