حماس کے اہم رہنما کی گرفتاری
14 مارچ 2010اسرائیلی فوج کی جانب سے اتوار کے روز جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار ہونے والے 47 سالہ ماہر عودہ حماس کے عسکری بازو کے بانیوں میں سے ایک تھے اور انہیں مغربی کنارے کے علاقے راملہ سے ہفتے کی شب گرفتار کیا گیا۔
ماہرعودہ گزشتہ دس برسوں سے اسرائیل کو انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہیں اور ان پر نوے کی دہائی کے اختتام پر اسرائیل میں ہونے والے سلسلہ وار خودکش حملوں کی منصوبہ بندی کی ذمہ داری عائد کی جاتی ہے۔ تقریبا دس برس قبل پیش آنے والے ان واقعات میں 70 اسرائیلی شہری مارے گئے تھے۔
اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے فرانسیسی خبررساں ادارے AFP کو بتایا کہ عودہ کی قیادت میں کام کرنے والا حماس کا یہ عسکری بازو اسرائیلی سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور اسرائیل کا ساتھ دینے والے فسلطینیوں کے اغواء میں بھی ملوث رہا ہے۔
حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں عودہ کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ماہر عودہ کی گرفتاری محمود عباس اور فلسطینی اتھارٹی کی عملداری والے علاقے سے ہوئی اور اس کے لئے فلسطینی سیکیورٹی فورسز نے اسرائیلی فوج کی مدد اور معاونت کی۔ فی الحال اس خبر کے حوالے سے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
اسرائیلی سیکیورٹی فورسز اور الفتح تنظیم کی فلسیطینی قیادت مغربی کنارے میں سن 2007ء سے عسکریت پسند حماس سے نمٹنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : عابد حسین