1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حزب اللہ کے لئے میزائل، شام پر امریکی و اسرائیلی الزام

28 اپریل 2010

اسرائیلی اور امریکی وزرائے دفاع نے شام پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ عسکریت تنظیم حزب اللہ کو طاقتور میزائل فراہم کر کے اسے مسلح کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

https://p.dw.com/p/N8Gf
تصویر: AP
Libanon Hisbollahführer Nasrallah überall in Beirut
بیروت میں حزب اللہ کے رہنما کا ایک بڑا بینرتصویر: Loay Mudhoon

منگل کے روز پینٹاگون میں ایہود باراک نے اپنے امریکی ہم منصب رابرٹ گیٹس سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شام حزب اللہ کو طاقتور میزائل فراہم کر رہا ہے۔ اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے الزامات عائد کئے گئے تھے کہ شام کی طرف سے حزب اللہ کو طویل فاصلے تک مار کی صلاحیت کے حامل اسکڈ میزائل فراہم کئے گئے ہیں تاہم امریکی محمکہ دفاع پینٹاگون نے ان‍ہیں صرف خدشات قرار دیا تھا۔

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں دونوں رہنماؤں نے شام کی جانب سے حزب اللہ کو فراہم کئے جانے والے میزائل کے حوالے سے تفصیلات ظاہر نہیں کیں تاہم رابرٹ گیٹس نے کہا کہ شام کے ساتھ ساتھ ایران کی جانب سے بھی حزب اللہ کو جدید ہتھیاروں کی فراہمی جاری ہے۔

Katjuscha-Raketen der Hisbollah auf Nahariya
2006ء میں حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ فائر کئے گئے تھےتصویر: picture-alliance / dpa

’’اس وقت حزب اللہ کے پاس دنیا کے بہت سے ممالک کی حکومتوں سے زیادہ راکٹ اور میزائل ہیں۔ واشنگٹن اس مسئلے پر پوری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔‘‘

پریس کانفرنس میں ایہود باراک نے کہا کہ ان الزامات کا مقصد خطے میں کشیدگی پیدا کرنا نہیں اور نہ ہی کسی بڑے مسئلے کو ہوا دینا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو مسئلے کی نزاکت کا اندازہ ہے اور امید کی جاتی ہے کہ کوئی بھی ملک خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش نہیں کرے گا۔

حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر سن 2006 ء میں ہزاروں کی تعداد میں کم فاصلے تک مار کی صلاحیت کے حامل میزائل داغے گئے تھے تاہم اسرائیل کو خدشات لاحق ہیں کہ ایران حزب اللہ کو طویل فاصلے تک مار والے میزائل فراہم کر رہا ہے اور حزب اللہ اسرائیل کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: عابد حسین