1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

”حزب اللہ کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔“

25 جولائی 2006

مشرقِ وُسطےٰ کے تنازعے میں کسی پر امن حل کے لئے تمام تر بین الاقوامی کوششوں سے قطعِ نظر اسرائیلی وزیرِ اعظم ایہود اولمرٹ نے اِس پختہ عزم کا اظہار کیا ہے کہ حزب اللہ کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ منگل کو یروشلم میں امریکی وزیرِ خارجہ کونڈولیزا رائس کے ساتھ ایک ملاقات سے پہلے اولمرٹ نے کہا : ” ہمیں حزب اللہ کے خلاف جنگ جاری رکھنا ہو گی۔“

https://p.dw.com/p/DYKj
یروشلم میں امریکی وزیرِ خارجہ کونڈولیزا رائس کی اسرائیلی وزیرِ اعظم ایہود اولمرٹ کے ساتھ ملاقات
یروشلم میں امریکی وزیرِ خارجہ کونڈولیزا رائس کی اسرائیلی وزیرِ اعظم ایہود اولمرٹ کے ساتھ ملاقاتتصویر: AP


اسرائیلی اَفواج نے آج جنگ کے 14 ویں روز بھی لبنان کے خلاف اپنے زمینی اور فضائی حملے جاری رکھے۔ جنوبی لبنان میں ایک اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں لبنانی سیکیورٹی فورسز کے بیانات کے مطابق ایک ہی کنبے کے سات افراد مارے گئے۔

گذشتہ ہفتے اسرائیلی دَستوں نے حزب اللہ کے گڑھ Marun al.Ras کو فتح کر لیا تھا۔ اِس وقت اسرائیلی ٹینک اور بری دَستے حزب اللہ کا گڑھ تصور کئے جانے والے ایک اور گاﺅں بِنت جبائیل کو گھیرے میں لے چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان کے مطابق اب تک حزب اللہ کے درجنوں جنگجو ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں۔

اولمرٹ کے ساتھ ملاقات کے آغاز پر امریکی وزیرِ خارجہ رائس نے کہا کہ ایک ”نئے مشرقِ وُسطےٰ“ کی تشکیل کا وقت آ گیا ہے۔ تنازعے کا کوئی ایسا پر امن حل نکالا جانا چاہیے، جو امن اور جمہوریت کی قوتوں کو مستحکم کرنے کا باعث بنے۔

یروشلم میں اسرائیلی قائدین کے ساتھ ملاقاتوں کے بعد رائس اٹلی کے دارالحکومت روم پہنچیں گی، جہاں بدھ کے روز ایک بین الاقوامی کانفرنس میں ایسی فائر بندی کی کوششیں عمل میں لائی جائیں گی، جس کی نگرانی کوئی بین الاقوامی دَستہ کرے۔