جوان اولاد کے لیے رشتہ: ’ماں بہتر جانتی ہے‘
10 مارچ 2011کولبی نیویارک میں رہتا ہے اور اس پروفائل میں اس کے بارے میں مختصر سی معلومات شامل ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ معلومات ایک ڈیٹنگ ویب سائٹ پر کولبی کی والدہ گیری نے لکھی ہیں۔یہ ویب سائٹ گیری کی تیار کردہ ہے۔
تریسٹھ سالہ گیری برن کی اس ویب سائٹ پر غیر شادی شدہ افراد کے لیے پارٹنر ڈھونڈنے سے متعلق جو اشتہارات دیے جاتے ہیں وہ بذات خود ایسے جوان مردوں اور عورتوں کی طرف سے نہیں بلکہ ان کی ماؤں کی طرف سے ہوتے ہیں۔
گیری برن کہتی ہیں کہ بنیادی طور پر انہوں نے اپنی ایک ویب سائٹ قائم کر رکھی ہے جو بہت کامیاب ہے۔ اس ویب سائٹ کا نامfaboverfifty.com ہے۔ یہ ویب سائٹ ایسی خواتین کے بارے میں ہے، جن کی عمر پچاس برس سے زیادہ ہو اور جو اپنی عملی زندگی میں بہت کامیاب ہوں۔ گیری کی ڈیٹنگ ویب سائٹ اسی ویب سائٹ کا ایک حصہ ہے۔
گیری کہتی ہیں کہ اس ڈیٹنگ ویب سائٹ پر مائیں اپنے بچوں کے لیے پارٹنر تلاش کرنے میں ان کی مدد کرتی ہیں۔ اپنی ہی اس ویب سائٹ پر گیری برن نے اپنے بیٹے کولبی کے بارے میں خود جو اشتہار دیا، اس میں کولبی کی رضامندی بھی شامل تھی۔ وہ متاثر تھا کہ اس کی والدہ کو یہ خیال آیا۔
بعد ازاں کولبی نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ ’ہمارے ملک میں یہ غیر معمولی بات ہے، لیکن دنیا کے بہت سے ملکوں اور ثقافتوں میں یہ بالکل معمول کی بات ہے کہ اپنے بچوں کے لیے شریک حیات کی تلاش کا کام والدین کرتے ہیں‘۔ کولبی کے مطابق اس ویب سائٹ کے ذریعے مائیں اپنے بچوں کی اچھے پارٹنر تلاش کرنے میں صرف مدد کرتی ہیں اور وہ بچوں پر اپنے فیصلے مسلط نہیں کرتیں۔
faboverfifty.com نامی ویب سائٹ کی اب تک کی کارکردگی کے بارے میں گیری برن کہتی ہیں کہ ان کا یہ منصوبہ کامیاب رہا ہے۔ وہ ایک ڈیٹنگ سروس کے طور پر بھی اپنی ویب سائٹ کو کامیاب سمجھتی ہیں۔
ان کی ویب سائٹ پر اپنے بچوں کے لیے پارٹنر کی تلاش سے متعلق اشتہارات دینے والی ماؤں میں کینیڈا اور امریکہ کی بہت سی خواتین بھی شامل ہیں لیکن ان میں سے بہت سے اشتہارات آسٹریلوی اور روسی ماؤں کی طرف سے بھی دیے گئے ہیں۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: عدنان اسحاق