جرمن شہر ہنوور میں بین الاقوامی صنعتی میلے کا آغاز
20 اپریل 2009جرمن صنعت، خاص طورسے مشين سازی کی صنعت کوگذشتہ کئی مہينوں سے مشکلات کا سامنا ہے۔ مشين سازی کوجرمن صنعت کی ريڑھ کی ہڈی کا درجہ حاصل ہے۔ کوئی ايک سال قبل حالت يہ تھی کہ نئے خريداری کے سودوں کی بھرمار تھی، ليکن اب يہ حال ہے کہ مشکل ہی سے کوئی نيا آرڈر مل رہا ہے۔ ماضی ميں ’’ميڈ ان جرمنی‘‘ مشينوں کا آرڈر دينے والوں کوانتظار کرنا پڑتا تھا۔ اب حالات ڈرامائی طورپرتبديل ہوچکے ہيں۔
اس لئے اس ہفتے سب کی نگاہيں خاص طور سے ہنوور پرلگی ہوئی ہيں اوراس صنعتی نمائش سے مثبت تحريک ملنے کی اميد کی جارہی ہے۔ جرمن چانسلرانگيلا ميرکل نے نمائش کے دو گھنٹے کے دورے کے بعد کہا: ’’ہم صرف اس بحران سے ہی نکلنا نہيں چاہتے بلکہ صنعتی تجارتی ادارے اس کے بعد اور مضبوط ہونا چاہتے ہيں۔ مجھے يہاں اسی فضاء کا احساس ہورہا ہے۔ درميانے درجے کی فرمزاورچھوٹی فرمز بھی دشواراقتصادی حالات ميں اپنی جدت طرازی کی صلاحيت کا مظاہرہ کررہی ہيں۔‘‘
ہنوور کے صنعتی ميلے کے منتظمين کا کہنا ہے کہ يہاں چار ہزار نئی چيزوں کی نمائش ہورہی ہے۔ يہاں جدت طرازی کے زبردست امکانات ہيں، ليکن بہت سے خريدارفی الحال خريداری سے گريز کررہے ہيں کيونکہ بينک اس کے لئے قرضے دينے ميں بہت پس و پيش سے کام لے رہے ہيں۔ جب قرضے دوبارہ ملنے لگيں گے تب ہی حالات بہتر ہونے کی اميد ہے۔ ايسا کب ہوگا، اس بارے ميں ايک فرم کے مالک اور جرمن مشين سازی کی ايسوسی ايشن کے سربراہ نے کہا: ’’ميرے خيال ميں اس وقت زمين تيار ہورہی ہے۔ ليکن ابھی ہمارے پاس کسی قسم کے اعادوشمار نہيں ہيں۔ ايک دو ماہ ميں ہميں يہ مل جائيں گے۔ ميرے خيال ميں ہم موسم گرما کے شروع ميں پست ترين نقطے پر پہنچ جائيں گے۔ سال کے آخر ميں ہم پھر سے ترقی کرسکيں گے۔‘‘
ہنوور کے صنعتی ميلے ميں جو دو اہم ترين موضوعات ہيں وہ ہيں، ايسی مشينيں جن کی کارکردگی بہتر ہواورجن ميں کم توانائی استعمال ہوتی ہو۔ دوسرے متبادل طرز کے انجن ہيں۔ اس شعبے ميں جرمن فرمزدنيا ميں ممتاز ہیں اوروہ اسی کے ذريعہ موجودہ بحران سے نکلنا چاہتی ہيں۔