جرمنی ہاکی ورلڈ کپ کے فائنل میں
11 مارچ 2010نئی دہلی کے دھیان چند سٹیڈیم میں جرمن ہاکی کھلاڑیوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے مداحوں کے دل جیت لئے۔ توقعات کے برخلاف جرمنی نے ٹورنامنٹ کی فیورٹ ٹیم انگلینڈ کو ایک یکطرفہ مقابلے میں مات دے دی۔ جرمنی کی طرف سے کھیل کے چھٹے ہی منٹ میں یان مارکو مونٹاگ نے پینلٹی کارنر کے ذریعے گول سکور کر کے اپنی ٹیم کو برتری دلائی۔ پہلے گول کے محض پانچ ہی منٹ بعد اولیور کورن نے فیلڈ گول سکور کر کے انگلش ٹیم کے حوصلے مزید پست کر دئے۔
انگلینڈ کے رچرڈ سمتھ نے پینلٹی کارنر کے ذریعے ایک گول کر کے مقابلے کو دلچسپ بنانے کی کوشش تو کی تاہم جرمنی کے مارٹن ہائنر کے ارادے کچھ اور ہی تھے۔ ہائنر نے ہاف ٹائم سے تھوڑی ہی دیر پہلے انگلش ٹیم کے خلاف تیسرا گول سکور کیا۔ میچ ختم ہونے سے محض نو منٹ پہلے جرمن کھلاڑی لینُس بُٹ نے اپنی ٹیم کے لئے ایک اور گول سکور کر کے انگلینڈ ٹیم کی تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں انگلینڈ کے خلاف شاندار جیت سے جرمنی نے یورپی چیمپیئن شپ 2009 کے فائنل کا بدلہ بھی لے لیا۔ انگلینڈ نے ہالینڈ میں کھیلی گئی یورپی چیمپیئن شپ کے فائنل میں جرمن ٹیم کو تین کے مقابلے میں پانچ گول سے ہرایا تھا۔
جرمن ہاکی ٹیم سن 2002 ء اور 2006ء میں ورلڈ کپ ٹورنامنٹ جیت چکی ہے اور اب اس مرتبہ ورلڈ کپ کے فائنل میں کامیابی حاصل کر کے اپنے عالمی کپ ٹائٹلز کی ہیٹ ٹرک مکمل کر سکتی ہے۔ اس سے پہلے ابھی تک صرف سن 1978 اور 1982ء میں پاکستان کی ہاکی ٹیم نے مسلسل دو عالمی کپ ٹورنامنٹس میں کامیابی حاصل کر کے ریکارڈ قائم کیا تھا۔ لیکن نئی دہلی منعقدہ عالمی کپ ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم کو آخری یعنی بارہویں پوزیشن نصیب ہوئی ہے، جو کہ اس کی اب تک کی خراب ترین کارکردگی ہے۔
اس ٹورنامنٹ میں کل بارہ ٹیمیں شریک ہیں، جنہیں دو پولز میں تقسیم کیا گیا تھا۔ ہیرو ہونڈا ہاکی ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں جرمنی، ارجنٹائن، کینیڈا،جنوبی کوریا، ہالینڈ اور نیوزی لینڈ پول ’اے‘ میں تھیں جبکہ بھارت، پاکستان، جنوبی افریقہ، اسپین، آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ہاکی ٹیموں کو پول ’بی‘ میں رکھا گیا تھا۔
کون بنے گا عالمی چیمپیئن؟ جرمنی پچھلے دو ٹائٹل جیت چکا ہے لیکن آسٹریلوی ٹیم بھی زبردست فارم میں دکھائی دیتی ہے۔ نئی دہلی کے دھیان چند اسٹیڈیم کے وکٹری سٹینڈ پر بالآخر کس ٹیم کے سر پر چیمپیئن شپ کا تاج سجے گا، یہ بتانا ابھی قبل از وقت ہوگا!
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی
ادارت: مقبول ملک