جرمنی اور ڈنمارک کے درمیان زیرسمندر سرنگ کا منصوبہ
3 فروری 2011اس سرنگ کی لمبائی 18 کلومیٹر ہوگی اور اس کی تعمیر کا کام 2014ء سے شروع ہو گا۔ اس کی تکمیل میں چھ برس کا عرصہ لگے گا جبکہ اس کے لیے چار ارب 20 کروڑ یورو مختص کیے گئے ہیں۔ یہ رقم ڈنمارک مہیا کرے گا جبکہ سرنگ کی ملکیت بھی اسی کے پاس ہو گی اور ٹول ٹیکس بھی وہی لے گا۔
یہ سرنگ ڈنمارک کے جزیرے Lolland اور جرمن جزیرے Fehmarn کے درمیان تعمیر کی جائے گی۔ ان جزیروں تک پلوں کے ذریعے رسائی پہلے ہی ممکن ہے۔
اس منصوبے کی تکمیل پر ہیمبرگ اور کوپن ہیگن تک ریل کا سفر ساڑھے چار گھنٹے سے کم ہو کر تین گھنٹے رہ جائے گا جبکہ سویڈن کے لیے بھی مسافت میں خاصا فرق پڑے گا۔
قبل ازیں سرنگ کے بجائے پل کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا تھا، تاہم اب ڈنمارک کے پارلیمنٹ نے سرنگ کے اس منصوبے کے حق میں پل کی تعمیر کا منصوبہ رد کر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سرنگ کا منصوبہ زیادہ محفوظ اور ماحول دوست ہو گا۔
تحفظ ماحول کے کارکنوں نے بھی پل کے مقابلے میں سرنگ کے منصوبے کی حمایت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پل سمندر پر اڑنے والوں پرندوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
جرمنی اور ڈنمارک کے درمیان اس منصوبے پر اتفاق 2008ء میں ہوا تھا۔ اس منصوبے کے نتیجے میں ڈنمارک میں ملازمتوں کے مواقع پیدا ہونے کی توقع بھی ظاہر کی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے ماحول پر ہونے والے اثر پر مبنی تجزیاتی رپورٹ مرتب کی جائے گی، جس کا دونوں ممالک جائزہ لیں گے۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: عاطف بلوچ