جاپان، معاشی سست روی کے باوجود دنیا کی دوسری بڑی معیشت
16 اگست 2010دوسری طرف جرمنی اور امریکہ نے اسی سہ ماہی کے دوران قومی مجموعی پیداوار میں نمایاں ترقی کے واضح اشارے دئے ہیں۔ جرمن حکام کے مطابق ان کی اقتصادی ترقی میں اضافے کی شرح 2.2 فیصد رہی جبکہ امریکہ کی ترقی کی رفتار 2.4 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔
جاپانی حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے تازہ اعداد و شمار کے بعد نکئی225 انڈیکس میں بھی مندی ریکارڈ کی گئی ہے۔ جاپان کی موجودہ اقتصادی ترقی کی رفتار سے وزیر اعظم Naoto Kan کی حکومت کو بھی خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ جون کے دوران جاپان میں بے روزگاری کی شرح میں 5.3 فیصد کی رفتار سے اضافہ ہوا تھا جبکہ آٹو موبل اور الیکٹرانک آلات کی برآمدات میں بھی کمی دیکھنے میں آئی تھی۔
عالمی بینک کے اعدادوشمار کے مطابق اس صدی کے پہلے آٹھ سالوں کے دوران جاپان کی اقتصادی ترقی کی شرح پانچ فیصد رہی جبکہ اسی دوران چین نے 261 فیصد کی شرح سے ترقی کی۔
ماہرین کے مطابق جاپانی کرنسی ین کی قدر میں اضافے سے برآمدات متاثر ہو رہی ہیں۔ گزشتہ ہفتے کے دوران جاپانی ین نے امریکی ڈالر کے مقابلے میں اپنی قدر میں ریکارڈ اضافہ کیا، جس سے برآمدی منڈی سے جڑے کاروباری برادری کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
ان اعداد و شمار کے جاری ہونے کے بعد وزیر خزانہ Satoshi Arai نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ ین کی بڑھتی ہوئی قدر کو کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق جاپانی حکومت کو چاہئے کہ وہ دیگر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ین کی قدر میں استحکام پیدا کرے۔ جاپان کی موجودہ اقتصادی ترقی کی رفتار کو دیکھتےہوئے یہ قیاس آرائیاں بھی شروع ہو گئی ہیں کہ چین جلد ہی جاپان کی جگہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت بن جائے گا۔
رپورٹ : عاطف بلوچ
ادارت : شادی خان سیف