جانیے منی پور کے بارے میں
بھارتی ریاست منی پور کے علیحدگی پسند رہنماؤں نے لندن میں ایک جلا وطن حکومت قائم کر دی ہے۔ اس پکچر گیلری میں جانیے کچھ تفصیل منی پور کے بارے میں۔
منی پور کے بارے میں کچھ بنیادی معلومات
منی پور بھارت کی جنوب مشرقی ریاست ہے۔ یہ بھارت کی چھوٹی ترین ریاستوں میں شامل ہے اور اس کا رقبہ قریب 22 ہزار مربع کلومیٹر ہے۔ اس کی آبادی 30 لاکھ کے قریب ہے۔ اس کی سرکاری زبان مئیتئی (منی پوری) اور انگریزی ہے۔ کل آبادی کا 40 فیصد ہندو ہے اور قریب اتنے ہی مسیحیت سے تعلق رکھتے ہیں۔ مسلمانوں کی شرح 10 فیصد کے قریب ہے۔
منی پور کی ثقافت
جنوبی ایشیا کے ثقافتی منظر نامے پر منی پور کا سب سے بڑا حصہ منی پوری رقص ہے جو بھارت بھر میں سب سے زیادہ معروف کلاسیکل ڈانس ہے۔ اس کے علاوہ مارشل آرٹس اور فوک کہانیوں پر مشتمل اسٹیج بھی منی پور میں انتہائی معروف ہے۔
منی پور کی تاریخ پر ایک نظر
منی پور قریب تین ہزار برس سے مقامی مئیتئی قبائل کی ملکیت چلا آ رہا تھا۔ برصغیر میں برطانیہ کی آمد کے بعد 1824ء میں منی پور کے حکمران نے انگریز سرکار سے اتحاد کر لیا تاہم اس ریاست نے بطور نوابی ریاست اپنی شناخت برقرار رکھی۔
برصغیر کی تقسیم اور منی پور
برصغیر کی تقسیم کے دو برس بعد یعنی 1949ء میں منی پور نے بھارت میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ اسے 1972 میں مکمل ریاست کا درجہ دے دیا گیا۔
منی پور میں آزادی کی تحریکیں
منی پور میں بھارت سے علیحدگی کی تحریکوں کا آغاز 1960ء کی دہائی سے ہو گیا تھا۔ یونائیٹڈ نیشنل لبریشن فرنٹ کی بنیاد 1964ء میں رکھی گئی۔ یہ تنظیم منی پور کی بھارت سے علیحدگی اور ایک آزاد ریاست بنائے جانے کے لیے کوشاں ہے۔ اس کے بعد وقتاﹰ فوقتاﹰ وہاں دیگر علیحدگی پسند گروپ بھی تشکیل پائے۔
شمال مشرقی بھارت اور منی پور
منی پور ریاست ’سیون سسٹرز‘ کے نام سے جانے والی ریاستوں کے اس گروپ میں شامل ہے جو ملک کے شمال مشرقی حصے میں واقع ہیں اور وہاں بھارت سے علیحدگی کی آوازیں اٹھتی رہتی ہیں۔ یہ علاقہ پانچ دیگر ممالک کے درمیان گِھرا ہوا ہے اور بھارت کے بقیہ حصے کے ساتھ ایک ایسے زمینی راستے سے جڑا ہوا ہے جو بنگلہ دیش کے اوپر سے ہو کر گزرتا ہے۔
منی پور کی آزادی کا اعلان
منی پور کے رہنماؤں نے پہلی مرتبہ 2012ء میں بھارت سے آزادی کا اعلان کیا تھا۔ تاہم منگل 29 اکتوبر کو لندن میں منی پور کے علیحدگی پسند رہنماؤں نے جلا وطن حکومت ’منی پور اسٹیٹ کونسل‘ قائم کر دی۔ اس حکومت کے وزیر برائے خارجہ امور نارینگبام سمرجیت کے مطابق اب یہ جلاوطن حکومت اقوام متحدہ سے تسلیم کرانے کی کوشش کی جائے گی۔