جارج مائیکل کی موت قدرتی وجوہات کے باعث ہوئی: میڈیکل رپورٹ
7 مارچ 2017برطانوی دارالحکومت لندن سے منگل سات مارچ کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق عالمی سطح پر شہرت یافتہ اس برطانوی گلوکار کی اچانک موت کی وجوہات کی چھان بین کرنے والے ایک طبی ماہر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جارج مائیکل کا انتقال دل کی بیماری اور جگر پر چربی کے طبی اثرات کی وجہ سے ہوا۔
برطانوی کاؤنٹی آکسفورڈشائر کے طب قانونی کے محکمے کے سینیئر اہلکار ڈیرن سالٹر کے مطابق جارج مائیکل کی لاش کے انتہائی تفصیلی پوسٹ مارٹم اور اس دوران حاصل کیے جانے والے نمونوں کے تجزیے سے پتہ چلا ہے کہ اس پاپ گلوکار کی موت کی وجہ ’کارڈیومایوپیتھی‘، ’مایوکارڈائٹس‘ اور جگر کے ارد گرد جمع ہو جانے والی چربی بنے۔
طبی اصطلاح میں ’کارڈیومایوپیتھی‘ ایک ایسی جسمانی حالت ہوتی ہے، جس میں انسانی دل کی خون کو پمپ کرنے کی صلاحیت محدود ہو جاتی ہے۔ اسی طرح ’مایوکارڈائٹس‘ کسی مریض کے دل کی ایسی حالت کو کہتے ہیں، جس میں ایک عضو کے طور پر دل کے پٹھے سوزش کا شکار ہو جاتے ہیں۔
اس پس منظر میں اپنی بہت مفصل اور طویل طبی چھان بین کے نتائج کے حوالے سے ڈیرن سالٹر نے منگل سات مارچ کے روز کہا، ’’جارج مائیکل کی موت قطعی طور پر قدرتی وجوہات کی بناء پر ہوئی۔ اس لیے اب ان کی موت کے اسباب کے طبی اور قانونی ماہرین کی کسی باقاعدہ تفتیشی کمیٹی کے ذریعے تعین کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔‘‘
عشروں تک مغربی پاپ موسیقی کی دنیا پر گہرے اثرات مرتب کرنے والے انتہائی کامیاب گلوکار جارج مائیکل 53 برس کی عمر میں گزشتہ برس 25 دسمبر کے روز، جب دنیا بھر میں کرسمس کا مسیحی تہوار منایا جا رہا تھا، جنوبی انگلینڈ کی کاؤنٹی آکسفورڈشائر میں اپنے گھر میں مردہ پائے گئے تھے۔
ان کی لاش کا ایک ابتدائی پوسٹ مارٹم بھی کیا گیا تھا تاہم اس پوسٹ مارٹم کے نتائج کی روشنی میں تب جارج مائیکل کی اچانک موت کے اسباب کا حتمی تعین نہیں ہو سکا تھا۔