تیز ہوائیں خاتون کوہ پیما کے ریکارڈ کی راہ میں حائل
24 اپریل 2010ہفتے کو جنوبی کوریا کے میڈیا پر نشر ہونے والی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ 44 سالہ Oh Eun-Sun فی الحال اس ریکارڈ سے دور ہیں کیونکہ کوہ ہمالیہ کی اناپورنا چوٹی اس وقت شدید ترین ہواؤں کی لپیٹ میں ہے۔ جنوبی کوریا کے ایک ٹیلی ویژن چینل KBS کے مطابق جمعہ کی شام سے چلنے والی تیز ہواؤں اور برفانی تودوں کے گرنے کے خدشات کے باعث اوہ ایون سون چھ ہزار چار سو میٹر کی بلندی پر قائم کیمپ تھری تک ہی رسائی حاصل کر پائیں۔
اس چوٹی کو سر کرنے کی مہم میں جنوبی کوریا کے دس کوہ پیماؤں کی ٹیم سرگرداں ہے۔ اس ٹیم میں KBS ٹی وی چینل کے ایک پروڈیوسر بھی اپنے کیمرے کے ہمراہ شامل ہیں۔
مہم کے اگلے مرحلے میں اس ٹیم کو سات ہزار دو سو میٹر کی بلندی پر اگلا کیمپ قائم کرنا تھا تاہم انہیں خراب موسم کے باعث ہار ماننا پڑی۔ ٹی وی چینل کے مطابق یہ ٹیم موسم کی خرابی کے باعث اب دوبارہ نچلے پڑاؤ کی جانب لوٹ رہی ہے اور وہاں یہ موسم میں بہتری کا انتظار کرے گی۔
اناپورنا کوہ ہمالیہ کی خطرناک ترین پہاڑی چوٹیوں میں سے ایک ہے اور اس پر مسلسل برفانی تودے گرنے کے باعث اب تک درجنوں کوہ پیما اپنی جان گنوا چکے ہیں۔
جنوبی کوریا کی خاتون کوہ پیما Oh Eun-Sun اگر یہ چوٹی سر کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو انہیں دنیا کی آٹھ ہزار میٹر سے زائد، تمام چوٹیاں سر کرنے کا اعزاز حاصل ہو جائے گا۔ تاہم اگر موسم میں خرابی کا سلسلہ جاری رہا تو ہو سکتا ہے اس تاریخ ساز خاتون کوہ پیما کو بغیر ریکارڈ قائم کئے واپس لوٹنا پڑے۔
8 ہزار میٹر سے بلند تمام چوٹیاں سر کرنے کے عالمی ریکارڈ کے لئے Oh Eun-Sun کے علاوہ دو دیگر خواتین بھی کوشاں ہیں جن میں سے ایک سپین سے تعلق رکھنے والی ایڈیورنے پاسابان ہیں جنہوں نے اویون سُن کی طرح اب تک 13 چوٹیاں سر لی ہیں، جبکہ گیرلِنڈے کالٹن برونر کا تعلق آسٹریا سے ہے اور انہوں نے اب تک 12 چوٹیاں سر کی ہیں۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : افسر اعوان