تقریبا ساڑھے سات ہزار روسی فوجی جارجیا میں رہیں گےِ:روسی صدر
9 ستمبر 2008جارجیا اور مقامی باشندوں نے کہا ہے کہ جنوبی اوسیتیا اور ابخازیہ کے قریبی علاقوں سے روسی افواج کے انخلا کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ پہلی مرتبہ روس نے اپنے وعدے کا پاس رکھتے ہوئے جارجیا سے اپنی فوج بلوانے کا عمل شروع کیا ہے۔ جارجیا کے چیف سیکورٹی کونسل Alexander Lomaia نے کہا ہے کہ منگل کے دن Ganmukhuri سے روسی افواج نکل گئی ہیں۔جارجیا کے سرکاری ٹیلی وژن پر دکھایا گیا ہے کہ جارجیائی عوام نے روسی فوج کے واپس جانے پر خوشیاں منائیں۔
واضح رہے کہ جارجیا کے علیحدگی پسند علاقوں سے باہر تعینات چوبیس روسی چوکیوں میں سے ایک چوکی تھی جسے روسی افواج نے خالی کیا۔
روس نے کہا ہے کہ جارجیائی علاقوں سے نکلنے کے بعد روسی افواج ابخازیہ اور جنوبی اوسیتیا میں طویل عرصے تک تعینات رہیں گی۔ تقریبا اڑتیس سو فوجی ابخازیہ اور اتنے ہی جنوبی اوسیتیا میں رہیں گے۔ روسی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ مستقبل میں ان علاقوں پر جارجیائی عسکری حملے کی خدشے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اس لئے عوام کے تحفظ کے لئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
روس نے جورجیا کے علًیحدگی پسند علاقوں جنوبی اوسیتیا اور ابخازیہ کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ اِس سے پہلے وزیر خارجہ سیرگے لاوروف نے اعلان کیا تھا کہ ابخازیہ اور جنوبی اوسیتیا میں ابھی روسی دَستے ایک طویل عرصے تک موجود رہیں گے۔
روسی اکثریت والے اِن دونوں علاقوں کو ماسکو حکومت پہلے ہی آزاد ریاستوں کے طور پر تسلیم کر چکی ہے۔ منگل کے دن میدوی ایدف نے یورپی یونین کے موجودہ صدر ملک فرانس کے سربراہِ مملکت نکولا سارکوزی کو یقین دلایا تھا کہ روسی دَستے ایک مہینے کے اندر اندر جورجیا کے مرکزی علاقوں سے واپس بلا لئے جائیں گے۔ مزید یہ کہ یورپی یونین کے تقریباً 200 مبصرین چاہیں تو اِس روسی انخلاء کی نگرانی کر سکتے ہیں۔