ترکی بھی یورو کپ کے سیمی فائنل میں
21 جون 2008ویانا میں یورو فٹ بال چمپیئین شپ مقابلوں میں ترکی اور کروشیا کےمابین کھیلے جانے والا دوسرا کواٹر فائنل ایک سنسنی خیز اور ڈرامائی مقابلے کے بعد ترکی نے جیت لیا۔
میچ کے مقررہ نوےمنٹ میں کوئی ٹیم گول نہ کر سکی تاہم ایکسٹرا ٹائم میں ایک سو انیسویں منٹ میں کروشیا کے Ivan Klasnic نے عمدہ گول کیا۔ اس گول میں ترک گول کیپر کی غلطی بھی شامل رہی تاہم میچ کے ایک سو بیسویں منٹ میں یعنی میچ کی آخری لمحے اور آخری ہٹ پر ترک کھلاڑی سمیع نے گول کر دیا ۔
اور یوں بات پیلٹی سٹروکز پر چلی گئی۔ کروشیا کی طرف سے پہلا پنلٹی سٹروک Luca Modric نے گول پوسٹ سے باہر پھینک دیا اور ترکی کے کھلاڑی Arda Turan نے اپنے پنلٹی سٹروک کو عمدہ طریقے سےگول پوسٹ میں ڈال کر ترکی کو پنلٹی سٹروک میں ایک صفر کی برتری دلا دی۔ جبکہ کروشیا کے Ivan Rakitic بھی اپنی پیلٹی نشانے پر لگانے میں ناکام رہے ۔ اور Mladen Petric کی پنلٹی ترک گول کیپر رستو نےروک لی۔ اس طرح ترکی پنلٹی سٹروکز میں تین ایک سے کامیابی حاصل کرکے یورو فٹ بال چمپیئین شپ کے سیمی فائنل میں پہنچ گیا۔ ترکی پچیس جون کو اپنا سیمی فائنل جرمنی کے ساتہ باصل میں کھیلے گا۔
ترکی نے پہلی مرتبہ کروشیا کو شکست دی ہے ۔ مجموعی طور پر کروشیا نے اچھے کھیل کا مظاہر ہ کیا اور کئی نادر موقع ضائع کئے۔ ترکی نے دفاع میں بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا جبکہ اس میچ میں بھی فارورڈ کھلاڑی کوئی اچھا کھیل نہ پیش کر سکے۔ تاہم اس ٹورنامنٹ میں ہمیشہ کی طرح ترکی نے پہلا گول کھانے کے بعد فوری طور پر جوابی حملہ کرتے ہوئے گول کر دیا۔
مجموعی طور پر ترکی نے فٹ بال کو کروشیا کے مقابلے میں اپنے کنٹرول میں رکھا جبکہ کروشیا نے ترک گول پر پندرہ حملے کئے جنمیں سے سات حملے نشانے پر تھے لیکن ترک گول کیپر نے اچھا کھیل پیش کرتے ہوئے گو ل بچائے۔ ترک ٹیم نے مخالف ٹیم کے گول پر دس حملے کئے جنمیں سے چار نشانے پر رہے۔ کروشیا ساتھ کرونرز حاصل کرنے میں کامیاب ہوا اور ترکی چار کورنرز لینے میں کامیاب ہوا۔
گزشتہ روز میچ کے آغاز سے پہلے ہی ویانا میں ترک اور کروشیائی شائقین کے مابین چھوٹی موٹی جھڑپیں بھی ہوئیں۔ شائقین کو منتشر کرنے کے لئے آسٹیریائی پولیس نے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا۔ میچ کے بعد بھی کچھ جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئیں جبکہ ترکی میں فٹ بال شائقین میچ جیتنے کے بعد سڑکوں پر نکل آئے اور خوشیاں مناتے رہے ۔
بدھ کے دن جرمنی اور ترکی سیمی فائنل میں آمنے سامنے ہوں گے۔ واضح رہے جرمنی میں ایک بڑی تعداد میں ترک تارکین وطن آباد ہیں اور اس میچ میں بھی سیکورٹی کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
ہفتے کے دن ٹورنامنٹ کی بہترین تصور کی جانے والی ٹیم ہالینڈ آج روس کے ساتھ کواٹر فائنل کھیلے گی۔