تحفظ ماحول کے لئے مالی وسائل پر جی ٹوئنٹی میں عدم اتفاق
8 نومبر 2009تحفظ ماحول سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس آئندہ کوپن ہیگن میں منعقد ہو رہی ہے۔ اس کی تیاریوں کے حوالے سے دُنیا کی بیس اقتصادی طاقتوں پر مشتمل گروپ جی ٹوئنٹی کے رکن ممالک اسکاٹ لینڈ کے شہر سینٹ اینڈریوز میں اختتام کو پہنچا، تاہم رکن ممالک کے درمیان تحفظ ماحول کے لئے مالی وسائل کی فراہمی کے معاہدے پر اتفاق نہیں ہو سکا۔
جی ٹوئنٹی ممالک کے وزرائے خزانہ نے اس دو روزہ اجلاس میں ماحولیاتی مسائل کے حل اور ترقی پذیر ممالک کے لئے مالی وسائل کی تقسیم پر غور کیا۔ تاہم اس پر کوئی اتفاق نہ ہو سکا۔
اجلاس کے اختتام پر جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا، 'بدلتے موسموں کے خطرے کے پیش نظر، ہم عملی قدم اٹھانے کے لئے سنجیدہ ہیں، اور کوپن ہیگن کی کانفرنس کو نتیجہ خیز بنانا چاہتے ہیں۔'
کوپن ہیگن کی ماحولیاتی کانفرنس کے دوران کاربن کے اخراج پر قابو پانے کے لئے معاہدہ طے کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
کوپن ہیگن میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس سات سے اٹھارہ دسمبر تک جاری رہے گی۔ جی ٹوئنٹی ممالک کا کہنا ہے کہ وہ تحفظ ماحول کی کوششوں میں سنجیدہ ہیں۔ تاہم انہوں نے اس حوالے سے مالی وسائل کی فراہمی کا عندیہ ہی دیا ہے اور اس بارے میں بھی کوئی اعدادوشمار جاری نہیں کئے گئے۔
جی ٹوئنٹی کی صدارت برطانیہ کے پاس ہے، جس کے وزیر خزانہ آلیسٹیئر ڈارلنگ قبل ازیں کہہ چکے ہیں، 'اگر مالی وسائل کی فراہمی پر معاہدہ نہیں ہوتا تو کوپن ہیگن میں کسی بھی معاہدے پر اتفاق اور بھی مشکل ہو جائے گا۔'
ڈبلیو ڈبلیو ایف سمیت تحفظ ماحول کی تنظیموں نے مالی وسائل کی فراہمی کے حوالے سے کسی ٹھوس اعلا ن میں ناکامی پر جی ٹوئنٹی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ایسی ہی ایک کانفرنس جمعہ کو اسپین کے شہر بارسلونا میں ہفتہ بھر جاری رہنے کے بعد کسی خاطر خواہ پیش رفت کے بغیر ختم ہو گئی۔ اس موقع پر ترقی پذیر ممالک نے امیر ریاستوں پر الزام عائد کیا کہ وہ تحفظ ماحول کی کوششوں میں غیرسنجیدہ ہیں۔
دوسری جانب سینٹ اینڈریوز کے اجلاس کے آخری دِن یہ عزم ضرور کیا گیا کہ لڑکھڑاتی ہوئی عالمی معیشت کی بحالی کے لئے امدادی پیکیجز کی فراہمی جاری رہے گی۔
جی ٹوئنٹی کے وزرائے خزانہ کا کہنا ہے، 'گو کہ معیشت سنبھلنے کے اشارے مل رہے ہیں، لیکن مکمل بحالی تک حکومتی سطح پر تعاون جاری رہے گا۔'
برطانوی وزیر خزانہ آلیسٹیئر ڈارلنگ نے عالمی مالیاتی بحران کے حوالے سے کہا، 'مسئلہ ابھی ٹلا نہیں، اس حوالے سے جو اقدامات کئے جا چکے ہیں، انہیں برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔'
برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن نے عالمی سطح پر مالیاتی لین دین پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پیش کر رکھی ہے۔ تاہم جی ٹوئنٹی کے اس اجلاس کے دوران ان کی اس تجویز پر کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی، جبکہ امریکہ نے بھی اس حوالے سے حمایت نہیں کی۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: کشور مصطفیٰ