بین الاقوامی سوئمنگ میں سپر ہائی ٹیک کاسٹیوم ممنُوع
27 جولائی 2009ایسے سوٹس پلاسٹک کو پراسیس کرنے کے بعد بنائے جاتے ہیں اور ان میں پولی تھین کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ان سپر سوئم سوٹس میں کپڑے کا استعمال نہیں کیا جاتا۔ ان سوئم سوٹس سے پیراکی میں نہ صرف آسانی پیدا ہوتی ہے بلکہ تیزی بھی آتی ہے۔
کئی سالوں سے یہ ہائی ٹیک سوئم سوٹس پیراکی کی بین الاقوامی تنظیموں میں وجہ گفتگو بنے ہوئے تھے تاہم اب ان سپر سوٹس پر پابندی کے بعد وسیع تر حلقوں میں اس فیصلے کی ستائش کی جا رہی ہے۔ اب سوئمنگ کے بین الاقوامی مقابلوں میں صرف کپڑے کے روائتی سوئم سوٹس ہی پہنے جائیں گے۔ تاہم اس فیصلے کا اطلاق سن 2010 سے ہو گا اور اسی لئے روم میں ہونے والے عالمی چمپئین شپ میں ان سپر سوٹس کا آخری مرتبہ استعمال متوقع ہے۔
پیراکی کی کارکردگی میں جلا بخشنے والے یہ ہائی ٹیک سوئم سوٹس پہلی مرتبہ سن 2008 میں منظر عام پر آئے تھے اور انہیں کافی پذیرائی ملی۔ انہی سوئم سوٹس کی وجہ سے صرف ایک ہی سال میں سو نئے عالمی ریکارڈ بنے۔ ان سوٹس پر پابندی عائد کئے جانے کے بعد امکان ہے کہ نئے ورلڈ ریکارڈز شائد اب اتنی تیزی سے نہ بن سکیں جیسا کہ سپر سوٹس کی موجودگی میں ہوا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: شامل شمس