بھارت: ڈاکٹر سنگھ نے وزیر اعظم کا حلف اٹھا لیا
22 مئی 2009ڈاکٹر من موہن سنگھ بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے بعد پہلی مدت مکمل کر کے دوسری مدت کے لئے حلف لینے والے دوسرے وزیر اعظم بن گئے ہیں۔ پہلی مدت کے لئے انہوں نے 22 مئی 2004 کو حلف لیا تھا جب کہ دوسری مدت کے لئے بھی 22 مئی کو ہی حلف لیا۔
ان کے ساتھ آج جن 19 کابینی وزراء نے حلف لیا ان میں سے 17 حکمراں کانگریس پارٹی کے ہیں جب کہ اس کی حلیف ترنمول کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ایک ایک وزیر شامل ہیں۔ حلف لینے والے وزراء میں تین خواتین ہیں۔ جن وزراء نے حلف لیا ان کے نام ہیں، پرنب مکھرجی، شرد پوار، اے کے انٹونی، پی چدمبرم، ممتا بنرجی، ایس ایم کرشنا، غلام نبی آزاد، سشیل کمار شنڈے، ویرپاموئلی، جے پال ریڈی، کمل ناتھ، وائلار روی، میرا کمار، مرلی دیورا، کپل سبل، امبیکا سونی، آنند شرما اور پی سی جوشی۔ ان میں چھ سابق وزراء اعلی ہیں۔
وزرات کی تقسیم کے معاملے پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے کانگریس کی حلیف ڈی ایم کے نے حلف نہیں لیا تاہم بعد میں وزارتوں کے معاملے میں دونوں میں اتفاق ہوگیا ہے اور اب وہ منگل کو حلف لیں گے۔ اس کے ساتھ ہی نئی حکومت بدھ سے اپنا کام شروع کردے گی۔
کانگریس کے رکن پارلیمان راجیو شکلا نے کہا کہ نئی حکومت کو اپنا کام کاج سنبھالنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ گزشتہ حکومت کا تسلسل ہے اور بیشتر وزراء بھی پہلے سے مختلف وزارتوں میں تھے اس لئے حکومت فوراً ہی اپنا کام شروع کردے گی۔
حلف لینے کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ معیشت ان کی ترجیح ہو گی اور امید ظاہر کی پاکستان بھارت کے ساتھ ہر معاملے پر تعاون کرے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے وزیروں کے لئے 100 دونوں کا ایک ایجنڈا بھی مقرر کیا ہے جس کے دوران وزیروں کو بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور اہداف مکمل کرنے ہوں گے۔
گو کہ ابھی تک وزیروں کے محکموں کا اعلان نہیں ہوا ہے لیکن بتایا جاتا ہے کہ وزارت خارجہ کا اہم عہدہ کرناٹک کے سابق وزیر اعلی 77 سالہ ایس ایم کرشنا کو دیا جائے گا۔ پرنب مکھرجی نے وزرات خزانہ کا قلم دان سنبھالنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ پی چدمبرم بدستور وزیر داخلہ رہیں گے جب کہ حکومت کی حلیف ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کو ریلوے کا اہم قلمدان دیا جائے گا۔ شرد پوار بدستور زراعت اور مرلی دیورا پٹرولیم اور قدرتی گیس جیسی اہم وزارت پر ہی فائز رہیں گے۔
نئی وزارت میں ارجن سنگھ اور ہنس راج بھاردواج جیسے پچھلی حکومت کے سینیئر وزیروں کی غیر موجودگی کو خاص طور پر محسوس کیا گیا ہے۔