1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت، نئے فوجی سربراہ کی تقرری پر اپوزیشن کی تنقید

18 دسمبر 2016

بھارت کی اپوزیشن جماعتوں نے نئے ملکی فوجی سربراہ کی تعیناتی پر تنقید کی ہے۔ بھارتی حکومت نے دو سنیئر فوجی افسران پر ترجیح دیتے ہوئے وائس چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل بیپن راوت کو نیا آرمی چیف نامزد کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2UTZa
Indien Lal Chowk Srinagar - Nach Uri Terrorangriff
بھارت کے موجودہ آرمی چیف جنرل دَلبیر سنگھ سہاگ آئندہ برس یکم جنوری کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گےتصویر: UNI

بھارت کی اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے نئے ملکی فوجی سربراہ کی تعیناتی پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔  بھارتی حکومت نے وائس چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل بیپن راوت کو نیا آرمی چیف نامزد کر دیا ہے جبکہ فضائی فورسز کے نئے سربراہ کے طور پر فائٹر پائلٹ ایئر مارشل بیرندر سنگھ دھانوا کو چنا گیا ہے۔ 

مقامی میڈیا کے مطابق چونکہ  لیفٹیننٹ جنرل بیپن راوت کو دو سینیئر فوجی اہلکاروں پر ترجیح دے کر ملک کا نیا سربراہ بنایا گیا ہے، اس لیے کئی اپوزیشن جماعتوں نے اس پر تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے۔ اپوزیشن کانگریس پارٹی کے سینیئر عہدیدار منیش تیواڑی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا، ’’نئے فوجی سربراہ کی تقرری کے لیے سینیئر افسران کو نظر انداز کیوں کیا گیا؟‘‘

راوت کی تقرری پر کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے بھی تنقید کی جا رہی ہے۔ اس پارٹی کے سینیئر رکن ڈی راجا نے بھی راوت کو نیا فوجی سربراہ نامزد کرنے پر سوال اٹھایا ہے۔ تاہم حکمران بھارتی جنتا پارٹی کے ترجمان جی وی ایل نراسیما نے ایسی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے کو سیاسی بحث کا موضوع نہیں بنایا جانا چاہیے۔

نراسیما نے کہا ہے کہ حکومت مختلف اہم عہدوں پر ایسے افسران کو تعینات کرتی ہے، جو اس عہدے کے لیے بہترین انتخاب ہوتے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سن 1983 کے بعد ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ملک کے نئے فوجی سربراہ کی تعیناتی کے سلسلے میں سینیئر ترین فوجی اہلکار کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

بھارتی حکومت نے ملک کی برّی فوج کے سربراہ کے طور پر نائب چیف آف آرمی اسٹاف بیپن راوت کو نیا سربراہ نامزد کر دیا ہے، جو  موجودہ چیف جنرل دَلبیر سنگھ سہاگ کے ریٹائر ہونے پر  آئندہ برس یکم جنوری کے دن یہ منصب سنبھالیں گے۔ نئے آرمی چیف جنرل راوت مزاحمتی تحریکوں کو کچلنے کے امور کے ماہر بتائے گئے ہیں۔ انہیں دو سینیئر جرنیلوں پر ترجیح دی گئی ہے، جس پر  اپوزیشن  کی جانب سے  تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

نئی دہلی سے وزارت دفاع کے مطابق بھارتی ایئر فورس کے نئے سربراہ کی بھی تعیناتی کر دی گئی ہے۔ فائٹر پائلٹ ایئر مارشل بیرندر سنگھ دھانوا موجودہ ایئر چیف مارشل اروپ راہا کے ریٹائر ہونے پر اپنا منصب سنبھالیں گے۔ آئندہ دو ہفتوں تک یہ دونوں فوجی اہلکار نئے عہدے سنبھال لیں گے۔ وزارت دفاع کے ترجمان نے اتوار کی شب ان نئی تقرریوں کا اعلان اپنے ٹوئٹر پیغامات کے ذریعے کیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق نامزد فوجی سربراہ راوت متنازعہ کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر بھی اپنے فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ بھارتی حکومت نے فوج میں کئی افسران کی ترقیوں کی منظوری بھی دی ہے۔ ساتھ ہی دو ملکی خفیہ ایجنسیوں میں بھی اعلیٰ سطح کی تقرریاں کی گئی ہیں۔

راجیو جین کو ملک کی داخلی سکیورٹی ایجنسی انٹیلی جنس بیورو کا سربراہ جبکہ انیل ڈھسمانا کو خارجہ امور کی خفیہ ایجنسی RAW کا چیف بنایا گیا ہے۔ یہ دونوں اعلیٰ افسران آئندہ  دو برس تک ان عہدوں پر تعینات رہیں گے۔