1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں گنے کے کھیت سوکھنے لگے

عابد حسین27 اپریل 2016

بھارت میں خشک سالی کا عمل گزشتہ برس سے شروع ہے اور گنے کی پیداوار میں واضح کمی کے آثار پیدا ہو گئے ہیں۔ بھارتی ریاست مہاراشٹر میں گنے کی پیداوار میں چالیس فیصد کمی ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1IdMT
Indonesien Zuckerfabrik
تصویر: Rony Zakaria

گنے کی فصل میں کمی کے تناظر میں امکان پیدا ہو گیا ہے کہ بھارت کو ملکی کھپت کے لیے رواں برس چینی برآمد کرنا پڑے گی۔ خشک سالی کی وجہ سے ندیوں اور موسمی نالوں میں پانی نہ ہونے کے برابر ہے۔ بھارتی ریاست مہاراشٹر گنا پیدا کرنے والی سب سے بڑی ریاست ہے اور اُس میں بھی خشک سالی کی وجہ سے کھیت سوکھنا شروع ہو گئے ہیں۔ گزشتہ چار برسوں کے بعد بھارتی حکام چینی کی امپورٹ کے لیے مجبور ہو رہی ہے۔

بھارت کے فنانشل مرکز ممبئی میں چینی کے سوداگروں کی تنظیم (BSMA) کے صدر اشوک جین کا خیال ہے کہ رواں برس نہیں تو اگلے برس یقینی طور پر چینی برآمد کرنا پڑے گی کیونکہ رواں برس گنے کی پیداوار میں شدید کمی متوقع ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ بھارت میں گنے کی پیداوار میں کمی ہونے کے بعد اِس فصل میں اُس کے بڑے حریف زیادہ مقدار میں چینی کی ایکسپورٹ کر سکیں گے۔ گنا زیادہ پیدا کرنے والے ملکوں می برازیل، تھائی لینڈ اور پاکستان شمار ہوتے ہیں۔

Äthiopien neue Lebensmittel Lieferservice
خشک سالی سے دریا اور ندی نالے سوکھنے لگے ہیںتصویر: DW/J. Jeffrey

اشوک جین نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ مہاراشٹر میں گنے کھیتوں میں دھول اڑنا شروع ہو گئی ہے اور حکومت کو چینی ایکسپورٹ کرنے کا سلسلہ اب بند کر دینا چاہیے تا کہ اگلے برس کی ضروریات کے مطابق حکمت عملی مرتب کی جا سکے۔ بھارت کو موسمی تغیر کا سامنا ہے اور النینو موسمی اثرات نے خطے کے کئی ملکوں میں خشک سالی پیدا کرنا شروع کر دی ہے اور ماہرین کے مطابق بھارت کے کچھ حصوں میں شدید خشک سالی کا امکان ہے اور ایسا کئی دہائیوں کے بعد ہونے والا ہے۔

خشک سالی کی ممکنہ شدت کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ نلوں میں بھی پانی کم ہونے لگا ہے اور اِس کی وجہ بارشوں میں کمی ہے، اِس باعث زیر زمین پانی کی سطح انتہائی نیچے چلی گئی ہے۔ کئی علاقوں میں خشک سالی کی وجہ سے واٹر ٹینکر کا کاربار بھی چمکنے لگا ہے۔ ممبئی کے ارد گرد کے سینکڑوں میل کے دائرے میں کسانوں کا یہی رونا ہے کہ وہ گنے کی فصل کاشت کرنے سے قاصر ہیں۔ زرعی مبصرین کے مطابق مہاراشٹر میں گنے کی کاشت کا موسم اکتوبر سے شروع ہوتا ہے اور خشک سالی کی وجہ سے امکان ہے کہ کہ ریاست میں پانچ ملین ٹن کم گنا پیدا ہو گا۔