بھارت میں معدنیات کے معروف تاجر گرفتار
5 ستمبر 2011بھارتی حکومت کی طرف سے کرپشن کی گہری جڑوں کو ختم کرنے کے لیے یہ تیز ترین اقدام ہے۔ بھارت کے مرکزی تحقیقاتی ادارے نے جی جنردھنا ریڈی کو پیر کی صبح کو ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ان کی پراپرٹی پر چھاپے مارے گئے اور ان کے کزن سری نیواسن ریڈی کو بھی گرفتار کر لیا گیا، جو انہی کی اوبولاپورم کان کنی کمپنی کے مینیجنگ ڈائریکڑ بھی ہیں۔
بھارت کے مرکزی تحقیقاتی ادارے کے ترجمان کا نئی دہلی میں کہنا ہے کہ جی ریڈی پر سازش، دھوکہ دہی اور کان کنی ایکٹ میں بے ضابطگیوں کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ انہوں نے اس معاملے میں مزید کچھ بتانے سے انکار کر دیا۔
اوبولاپورم کمپنی کی طرف سے اس معاملے پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔ بھارت میں کھیلوں، کان کنی اور مواصلات کے شعبوں میں کئی ارب ڈالر کی بدعنوانی کے اسکنیڈلز ایک سال سے بھارت کی سیاست پر غالب ہیں لیکن ملک میں اب بڑے پیمانے پر ہونے والے احتجاج حکومت کو کرپشن ختم کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔
سیاستدانوں کے ذاتی کاروباری مفادات کی وجہ سے حکومت کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ لیکن آج کے جدید ذرائع ابلاغ ان اسکینڈلز میں ملوث لوگوں کو سامنے لا رہے ہیں۔ ذرائع ابلاغ نے موجودہ حکومت جو 2004ء کے بعد دوبارہ منتخب ہوئی ہے کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ ان کے خلاف سخت اقدامات لے۔
گزشتہ ماہ 74 سالہ سماجی کارکن انا ہزارے کی دو ہفتے کی بھوک ہڑتال نے عوام کی حمایت حاصل کرتے ہوئے پارلیمان کو سخت قانون سازی کرنے پر رضا مندی بھرنے پر مجبور کر دیا تھا۔
بھارت میں ریڈی خاندان کان کنی کے شعبے میں کافی معروف خاندان ہے اور ملک میں خام لوہے کی پیداوار میں دوسرا بڑا نام ہے۔ جی جنردھنا ریڈی بھی کرناٹک بدعنوانی کیس میں شامل تھے، جس میں غیر قانونی طور پر 3 اعشاریہ 6 بلین کا خام لوہا کرناٹک سے باہر بھیجا گیا تھا۔ ریاست کے وزیراعلٰی B.S. Yediyurappa بھی اس اسکینڈل میں ملوث پائے گئے تھے اور پارٹی کے مجبور کرنے پر ان کو جولائی میں استعفی دینا پڑا تھا۔
بھارت میں خام لوہے کی پیداوار کا ایک چوتھائی حصہ کرناٹک میں ہے، جو آسڑیلیا اور برازیل کے بعد خام لوہے کی پیداوار کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔
رپورٹ: سائرہ ذوالفقار
ادارت: عاطف بلوچ