1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی سائنسدان قربان ہونے سے بچ گیا

11 اکتوبر 2009

بھارت میں دو سائنسدانوں نے بھگوان کو راضی کرنے کے لئے اپنے تیسرے ساتھی کو قربان کرنے کی کوشش کی، تاہم وہ بچ نکلنے میں کامیاب رہے۔

https://p.dw.com/p/K3vz
تصویر: AP

ان سائنسدانوں کا تعلق بھارتی حکومت کے زیرانتظام دفاع سے متعلق تحقیقی ادارے سے تھا اور انہوں نے اپنے ساتھی کو ذبح کرنے کی کوشش مدھیہ پردیش کے وسطی قصبے گوالیار میں کی۔

پولیس نے سائنسدان سشیل کمار مشرا کی مدعیت میں اس کے دو سائنس دان ساتھیوں کامشور راؤ اور اے ایس بھاشکر کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ مشرا کی بیوری شردا نے واقعہ کچھ یوں بیان کیا ہے کہ کامشور راو نے مشرا کو فون کرکے اپنے گھر یہ کہہ کر بلایا کہ اس کی طبیعت ٹھیک نہیں۔ جب مشرا اپنے ساتھی کی خیریت دریافت کرنے اس کےگھر پہنچا تو ان کا ایک اور ساتھی اے ایس بھاشکر وہاں پہلے سے پوجا پاٹ میں مصروف تھا۔

کھانے پینے کے بعد مشراکو ہوش نہیں رہا۔ تھوڑی دیر بعد جب اسے ہوش آیا تو اس نے دیکھا کہ اس کے ساتھی ہاتھ میں چھری لئے منتر پڑھتے ہوے اس کی جانب بڑھ رہے تھے جبکہ خوداس کے اوپر پانی بھی چھڑکا جاچکا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق مشرا کے شور مچانے پر مکان کے باہر موجود پہرے دار نے آکر اس کی جان بچائی۔ اس واقعہ پر انتہائی حیرت کا اظہار اس لئے بھی کیا جارہا ہے کہ عموما ایسے عقائد پر عمل درآمد ان پڑھ اور دیہاتی علاقوں میں کیا جا تا ہے۔ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

بھارت میں دیوی دیوتاؤں کو خوش کرکے خوشحالی کی منت مانگنے کے مقصد کے لئے انسانی قربانی کی روایت صدیوں پرانی ہے۔ خبررساں ادارے DPA کے مطابق وہاں اس روایت پر عمل درآمد سے متعلق اکا دکا واقعات آج کل کے جدید دور میں بھی پیش آتے رہتے ہیں۔

رپورٹ: شادی خان

ادارت: ندیم گِل