بھارتی زیر انتظام کشمیر کے وزیراعلیٰ مفتی سعید انتقال کر گئے
7 جنوری 2016نئی دہلی کے ہسپتال ذرائع کے مطابق مفتی سعید کو سانس کی ایک بیماری کے سبب 24 دسمبر کو ہسپتال میں لایا گیا تھا۔ ان کی جماعت کے رہنما اور کشمیر کے وزیر تعلیم نعیم اختر کے مطابق مفتی سعید کا انتقال نمونیہ کے سبب ہوا ہے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (PDP) کے سربراہ مفتی سعید کو گزشتہ برس مارچ میں ہونے والے انتخابات میں کامیابی کے بعد دوسری مرتبہ بھارتی زیر انتظام جموں و کشمیر کا وزیراعلیٰ بنایا گیا تھا۔ وہ 2002ء سے 2005ء کے درمیان بھی یہ ذمہ داری نبھا چکے ہیں۔ مفتی سعید نے لواحقین میں ایک بیوہ، تین بیٹیاں اور ایک بیٹا چھوڑا ہے۔
مفتی سعید نے پی ڈی پی کی بنیاد 1999ء میں رکھی تھی اور اس وقت ان کی بیٹی محبوبہ مفتی اس جمات کی سربراہ ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امید کی جا رہی ہے کہ محبوبہ مفتی کو اب بھارتی کشمیر کا وزیراعلیٰ بنایا جائے گا۔
مفتی سعید کو 1989ء میں بھارت کا وزیر داخلہ بنایا گیا تھا اور وہ بھارت تاریخ میں پہلے مسلمان وزیر داخلہ تھے۔ اسی برس ان کی بیٹی محبوبہ مفتی کو کمشیری عسکریت پسندوں نے اغواء کیا تھا۔ ان کی رہائی جیلوں میں قید پانچ کمشیری عسکریت پسندوں کی رہائی کے بدلے عمل میں آئی تھی۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے مفتی سعید کے انتقال پر اپنے ٹوئیٹر پیغام میں کہا گیا ہے، ’’مفتی صاحب کے انتقال سے قوم اور جموں وکشمیر میں ایک بڑا خلاء پیدا ہو گیا ہے۔ ان کی مثالی لیڈر شپ کا لوگوں کی زندگی گہرا اثر تھا۔‘‘
گزشتہ برس بھارتی جموں وکشمیر میں انتخابات کے بعد مفتی سعید کی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، نئی دہلی میں برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ اتحاد میں شامل ہوئی تھی۔
جموں و کشمیر کا خطہ پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازعہ اور تقسیم ہے۔ دونوں ممالک اس پورے خطے پر اپنا حق جتاتے ہیں۔ بھارتی زیر انتظام کشمیر میں مختلف گروپ وقتاﹰ فوقتاﹰ بھارت سے الگ ہونے یا پاکستان کے ساتھ شامل ہونے کے لیے مسلح جدوجہد کرتے رہے ہیں۔ بھارتی سکیورٹی فورسز کی طرف سے علیحدگی پسندوں کے خلاف کارروائیوں میں اب تک ہزاروں کشمیری ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر تعداد سویلین کی ہے۔