بھارتی زیر انتظام کشمیر: تین فوجی اور ایک احتجاجی ہلاک
27 اپریل 2017خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بھارتی فوجیوں نے اُن مظاہرین پر فائرنگ کر دی جو فوج کی ایک جیپ پر پتھراؤ کر رہے تھے۔ بھارت کے زیر انتظام کمشیر کی پولیس کے انسپکٹر جنرل جاوید گیلانی نے اے ایف پی کو بتایا فوج کی فائرنگ کے نتیجے زخمی ہونے والا 40 سالہ شخص بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
ایک پولیس افسر کے مطابق فوجیوں کی فائرنگ سے قبل پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس پھینکی اور ہوائی فائرنگ بھی کی۔
مظاہروں سے قبل آج علی الصبح بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں علیحدگی پسند عسکریت پسندوں نے پاکستانی سرحد کے قریب واقع ایک بھارتی فوجی اڈے پر حملہ کرتے ہوئے تین بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔
بھارتی فوج کے ایک ترجمان لیفٹیننٹ کرنل راجیش کالیا نے بتایا کہ کُپواڑہ میں فوجی اڈے پر حملہ کرنے والے دونوں حملہ آور فوجیوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے جب کہ علاقے میں تلاش کا کام جاری ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے مبینہ زیادتیوں کے خلاف احتجاج کے طور پر گزشتہ کئی ہفتوں سے ہزاروں کشمیری سڑکوں پر نکل رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق آج جمعرات 27 اپریل کو ہونے والی جھڑپوں کے بعد متاثرہ علاقے میں مزید نفری روانہ کر دی گئی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بھارتی زیر انتظام کشمیر میں اس وقت پانچ لاکھ کے قریب بھارتی فوج تعینات ہے۔ مسلم اکثریتی یہ خطہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم ہے اور دونوں ممالک اس پورے خطے پر اپنا حق جتاتے ہیں اور اس معاملے پر تین جنگیں بھی لڑ چکے ہیں۔