1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی خاتون کا ’آٹھ سال تک ریپ کرنے والے‘ پنڈت سے انتقام

اشتیاق محسود، ڈیرہ اسماعیل خان
20 مئی 2017

بھارتی ریاست کیرالا میں ایک خاتون نے ایک ایسے ہندو پنڈت کو ’نامرد‘ بنا دیا، جو کئی سال تک اسے ریپ کرتا رہا تھا۔ پولیس کے مطابق جنسی زیادتی کی ایک نئی کوشش کے دوران اس خاتون نے اس ہندو مذہبی شخصیت کے مردانہ اعضاء کاٹ دیے۔

https://p.dw.com/p/2dINb
Symbolbild - Proteste gegen Vergewaltigungen in Indien
تصویر: Getty Images/N. Seelam

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے آمدہ نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق پولیس نے آج ہفتہ بیس مئی کے روز بتایا کہ جنوبی بھارتی ریاست کیرالا میں اپنے دفاع میں اس جرم کا ارتکاب کرنے والی خاتون کی عمر 23 برس ہے اور اس کے بقول 54 سالہ پنڈت گزشتہ آٹھ سال سے بار بار اسے ریپ کرتا رہا تھا۔

Symbolbild Protest gegen Vergewaltigung
تصویر: picture-alliance/Pacific Press/E. McGregor

ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ اس واقعے کے بعد، جو جمعہ انیس مئی کو رات گئے پیش آیا، زخمی پنڈت کو علاج کے لیے کیرالا کے ریاستی دارالحکومت تھیروواننتھاپورم کے ایک ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔ اس خاتون نے پولیس کو بتایا کہ یہ ہندو مذہبی شخصیت گزشتہ کئی برسوں سے باقاعدگی سے اس کے گھر آتی رہی تھی، جس کا مقصد اس خاتون کے فالج زدہ والد کی صحت یابی کے لیے دعا کرنا ہوتا تھا۔ لیکن ہر بار یہ پنڈت مبینہ طور پر اس خاتون کو ریپ کرتا رہا۔

صوبائی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر جی ایس کمار نے صحافیوں کو بتایا، ’’اس خاتون کے مطابق اس پنڈت نے اسے اس کے گھر پر ایک بار پھر ریپ کرنے کی کوشش کی، جس پر اس نے چاقو کے ساتھ اس جنسی مجرم پر جوابی حملہ کر دیا۔ اس واقعے کے بعد یہ خاتون اپنے گھر سے قریبی پولیس اسٹیشن آ گئی، جہاں اس نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے اپنا بیان بھی ریکارڈ کروایا۔‘‘

Symbolbild Gruppenvergewaltigung in Indien
تصویر: picture-alliance/AP Photo/R. Maqbool

بھارت کے مقامی میڈیا کے مطابق جنسی حملوں کے اس طویل سلسلے کے مبینہ ملزم کا ہسپتال میں ڈاکٹروں نے فوری طور پر آپریشن کرنے کی کوشش کی تاہم ڈاکٹر اپنی کوشش میں زیادہ کامیاب نہ ہو سکے کیونکہ اس واقعے میں مبینہ ملزم کے مردانہ اعضاء قریب 90 فیصد تک کاٹ دیے گئے تھے۔

پولیس کے مطابق مشتبہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جس نے ہسپتال ہی میں پولیس کو بیان دیتے ہوئے بتایا کہ اس نے اپنا مردانہ عضو خود ہی کاٹ دیا تھا۔

ڈی پی اے کے مطابق تاحال یہ واضح نہیں کہ آیا پولیس مشتبہ ملزم پر جسمانی حملہ اور اسے زخمی کرنے والی اس خاتون کے خلاف بھی کوئی قانونی کارروائی شروع کرے گی۔ تاہم جنسی جرائم کے خلاف سرگرم کارکنوں، انسانی اور خواتین کے حقوق کی تنظیموں اور کئی سیاستدانوں نے اس واقعے کے بعد اس خاتون کو ایک ’بہادر عورت‘ قرار دیا ہے۔

بھارتی ریاست کیرالا کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجیئین نے اس واقعے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’اس خاتون نے بڑی ہمت اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بڑا کام کیا ہے۔‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں