بھارتی حکومت پر دباؤ میں اضافہ
3 جولائی 2008سن 2005 میں امریکی صدر جارج بش نےبھارت کا دورہ کیا۔ اس دورے کے دوران ان کی بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ سے جوہری تعاون کے ایک معاہدے پرمفاہمت ہوئی تھی۔ لیکن اس بات چیت میں اس معاہدے کے حوالے سے تفصیلات طے نہیں ہو پائیں تھیں۔ آج تقریبا اس بات کو تین سال گزرنے کو ہیں اور ابھی تک بھارت میں اس جوہری تعاون کی مخالفت جاری ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کا موقف ہے کہ اس معاہدے میں کچھ ایسی شقیں شامل ہے کہ جس کی وجہ سے امریکہ بھارت کی خارجہ پالیسی پر اثر انداز ہو سکے گا۔ جبکہ دوسری طرف وزیراعظم سنگھ اس بات کی یقین دہانی کراچکے ہیں کہ اس معاہدے کا بھارت کی خارجہ پالیسی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کا اس معاہدے کے حق میں ہے لیکن اس شرط پر کہ امریکہ بھارت کے نیوکلئیر ٹیسٹ کرنے پرپابندی نہ لگائے۔بھارت میں من موہن سنگھ حکومت پر دباؤں بڑھتا جا رہا ہے۔ پہلے کمیونسٹ پارٹی اوراب سماج وادی پارٹی نے سمجھوتہ ہونے کی صورت میں حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دی ہے۔