بنگلہ دیش کرکٹ بحران
18 ستمبر 2008بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نےآئی سی ایل سے معاہدہ کرنے والے تیرہ کھلاڑیوں پر دس سال کے لئے ملک کی نمائندگی کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ حبیب البشرنے کہا کہ دس سال کی پابندی انتہائی سخت اور غیر منصفانہ فیصلہ ہے، انہیں اس کی توقع نہیں تھی۔
حبیب البشرنے کہا کہ وہ بورڈ حکام سے ملاقات کرکے تمام معاملات کی وضاحت کر سکتے تھے۔ پچاس ٹیسٹ میچوں میں بنگلہ دیش کی نمائندگی کرنے والے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ملک کے عوام انہیں باغی نہیں سمجھیں گے کیونکہ انہوں نے کو ئی جرم نہیں کیا، وہ صرف کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ طویل عرصے تک ملک کی خدمت کرنے کا صلہ انہیں پابندی کی صورت میں ملا ،جو ان کے لئے کسی صدمے سے کم نہیں ہے۔
حبیب البشر نے کہا کہ انہوں نے صرف پیسے کمانے کی خاطر اتنا بڑا فیصلہ نہیں کیا کیونکہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ملک کی نمائندگی کرنا کتنا بڑا اعزاز ہوتا ہے۔