بنکاک کی فضاؤں میں دہکتا ہوا شہابیہ، شہری خوفزدہ
7 ستمبر 2015خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے بتایا ہے کہ پیر کی صبح تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں اس وقت شدید خوف پھیل گیا، جب بہت مصروفیت کے اوقات میں شہر کی فضا میں ’آگ کا ایک گولہ‘ دیکھا گیا۔ مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بج کر اکتالیس منٹ پر دیکھا جانے والا یہ منظر فوری طور پر مقامی رہائشیوں میں افواہوں اور چہ مگوئیوں کا باعث بھی بن گیا۔
کچھ نے ٹوئٹ کیا کہ ایک ہوائی جہاز تباہ ہو کر زمین کی طرف بڑھا تو کسی نے سماجی رابطوں کی دیگر ویب سائٹس پر لکھا کہ ایک شہابیہ ایک ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گیا ہے۔ تاہم لوگوں نے یہ بھی کہا کہ یہ منظر تھا بہت عجیب و غریب، جس میں آگ کا ایک گولہ شہر کی فضا میں اڑتا ہوا، زمین کی طرف بڑھ رہا تھا۔
تھائی دارالحکومت بنکاک کے ایک رہائشی کے بقول، ’’آسمان سے گرتا ہوا یہ آگ کا گولہ کیا تھا؟ یوں محسوس ہوتا تھا کہ پرواز کرتا ایک طیارہ زمین کی طرف بڑھ رہا ہے۔‘‘ تاہم ماہرین نے بتایا ہے کہ یہ صرف ایک شہابیہ تھا۔ امریکی خلائی ادارے ناسا کے سابق سائنسدان فِل پلائٹ نے ڈی پی اے کو بتایا، ’’یہ ایک بڑے سائز کا ایک پتھر تھا، جو فضا میں دیکھا گیا۔‘‘
کچھ رہائشیوں کے بقول کسی شہاب ثاقب کا زمین پر گرنا دراصل بدشگونی کا باعث ہوتا ہے۔ ان لوگوں نے اس واقعے کو ملکی فوج کے لیے خطرناک قرار دیا، جس نے حال ہی میں فیصلہ کیا تھا کہ وہ 2017ء کے اواخر تک اقتدار میں رہے گی۔
تاہم فِل پلائٹ نے ایسی اساطیری کہانیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا، ’’مجھے یقین نہیں کہ شہاب ثاقب کا زمین پر گرنا کوئی بدشگونی کی بات ہے۔ اس طرح کے واقعات ایک ہی سال میں کئی مرتبہ رونما ہوتے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ زمین کے کرہ ہوائی میں داخل ہونے کے بعد یہ شہابیہ صرف دو سیکنڈز کے لیے نظر آیا، جبکہ بعدازاں اس میں آگ لگ گی اور وہ ایک دھماکے سے ریزہ ریزہ ہو گیا۔