بنڈس لیگا: وولفس برگ چیمپئن
23 مئی 2009جرمن قومی فٹ بال لیگ کا ایک طرح سے فائنل میچ آج پوائنٹس ٹیبل کی نمبر ایک ٹیم، وولفس برگ اور بریمن کے درمیان کھیلا گیا۔ ویردربریمن کے پاس ایک چانس تھا کہ وہ یُو ایفا کپ میں یوکرائن کی شاختار دونیسک کلب سے شکست کا داغ جیت کر نہ سہی، میچ برابر کر کے دھو ڈالتی۔ مگر وولفس برگ کی ٹیم اپنے آسمان سے چھوتے مورال اور جذبے کے ساتھ میدان میں اتری اور بریمن پر گولوں کی بوچھاڑ کر دی اور میچ برابر کرنے کی نیت کو تہس نہس کر ڈالا۔ اِس طرح وولفس برگ نے ایک کے مقابلے میں پانچ گول سے شکست دے کربنڈس لیگا کی چیمپئن شپ اپنے نام کر لی۔ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ گول کرنے والے Grafite نے اِس میچ میں بھی دو گول کئے۔
بنڈس لیگا چیمپئن شپ کا ٹائٹل پہلی بار وولفس برگ کی ٹیم نے جیتا ہے۔ یہ کلب اُنیس سو پینتالیس سے بنڈس لیگا میں حصہ لیتا چلا آ رہا ہے۔ اِس سے پہلے سن اُنیس سو پچانوے میں جرمن کپ میں وہ رنرز اپ رہا تھا۔
بنڈس لیگا کے موجودہ سیزن کے اختتام پر وولفس برگ کو چیمپئن شپ سے ہمکنار کرنے والے کوچ فیلکس میگاتھ بھی ٹیم سے اپنا ناطہ ختم کرتے ہوئے شالکے کلب کی کوچنگ سنبھالنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وولفس برگ کے نئے کوچ Armin Veh ہو سکتے ہیں۔ ابھی تک اِس مناسبت سے قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ Armin Veh نے سن دوہزار سات میں سٹٹ گارٹ کی کوچنگ نبھاتے ہوئے اُس کو چیمپئن شپ کا اعزاز دلوایا تھا۔ گزشتہ برس اُن کو سٹٹ گارٹ سے فارغ کردیا گیا تھا۔
دفاعی چیمپئن میونخ اور سٹٹ گارٹ کے درمیان میچ نظریاتی اعتبار سے اہم تھا کہ اگر وولفس برگ ہار جائے تو ایک بڑے گول فرق سے جیتنے والی ٹیم ٹورنامنٹ کی فاتح ہو سکتی تھی۔ مگر دلچسپی سے بھرے اس میچ میں شائقین کو کانٹے دار مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ میونخ کی ٹیم نے ابتدا میں ہی دو گول کی برتری لے کر سٹٹ گارٹ کو ڈیفنس پر مجبور کردیا۔ بعد میں سٹٹ گارٹ نے میچ برابر کرنے کی خاصی کوشش کی اور ایک گول بھی نکالا مگر میونخ کی ٹیم دوسری پوزیشن جیتنے میں کامیاب رہی۔ اِس طرح میونخ نے یورپ کے معتبر فٹ بال ٹورنامنٹ چیمپئن لیگ میں کھیلنے کے لئے بھی کوالیفائی کر لیا ہے۔
اوپر بیان کئے گئے دونوں میچ ایک سو بہتر ملکوں کے شائقین کے لئے براہ راست دکھائے گئے۔
نظریاتی بنیادوں پر ایک اور میچ بھی دلچسپی سے دیکھا گیا۔ برلن کی ہیرتھا کلب اگر تمام اندازے درست ہوتے اور وہ کم از کم چوبیس گول کر سکتی تو وہ چیمپئن بن سکتی تھی۔ مگر کارلز روہے کے خلاف سابقہ میچوں کے مقابلے میں اُس کی کارکردگی متاثر کُن نہیں تھی۔ میچ کیا جیتتی، اُس کو شکست کا خوف ہردم کھاتا رہا کیونکہ کارلزروہے کی ٹیم نے متواتر چار گول کر کے ہیرتھا کو پریشانی سے دوچار کردیا اور پھر برلن کی کلب اپنا ردھم بھول گئی اور میچ برابر کرنے میں مصروف ہو گئی۔ حیرت کی بات ہے کہ کارلز روہے کی ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر سب سے نیچے بیٹھی ہے۔ یہ کامیابی بھی کارلزروہے کی ٹیم کی تنزلی کو روک نہیں سکی۔ اگلے سال وہ درجہ دوم کی بنڈس لیگا میں کھیلے گی۔
بنڈس لیگا کے آدھے حصے کی چیمیئن ٹیم ہوفن ہائیم ٹورنامنٹ کے آخری میچ میں شکست سے بچنے میں کامیاب رہی۔ دوسرے حصے میں ہوفن ہائیم کی خراب کارکردگی کی بڑی وجہ اُس کے دو تین کھلاڑیوں کا اَن فِٹ ہوجانا تھا۔ شالکے ٹیم کے خلاف اُس نے اپنا میچ دو دو گول سے برابر کھیلا۔
چیمپئن شپ کے دوران سب سے زیادہ گول کرنے والے پہلے دونوں کھلاڑی وولفس برگ کے ہیں۔ سب سے زیادہ گول کرنے والوں میں برازیل سے تعلُق رکھنے والے Grafite ہے، اُن کے گولوں کی تعداد 28 ہے۔ اُس کے بعد وولفس برگ کے ایک اور فٹ بالر ہیں جن کا تعلُق بوسنیا سے ہے، وہ ہیں Edin Dzeko جنہوں نے 26 گول کئے ہیں، سٹٹ گارٹ کے ماریو گومیز سب سے زیادہ گول کرنے والوں میں تیسرے مقام پر ہیں۔