برلن کے اسلامی فنون کے عجائب گھر میں نیا اضافہ
15 جون 2009’’کیر کولیکشن‘’ دنیا بھر میں اسلامی آرٹ کے نمونوں کے اہم ترین ذخائر میں سے ایک ہے۔ اِس ذخیرے کو اگلے پندرہ برسوں کے لئے برلن کے میوزیم کے حوالے کئے جانے سے متعلق معاہدے پر بدھ دَس جون کو برلن میں اُنگر کے بیٹے رچرڈ ڈے اُنگر نے دستخط کئے۔
سن 1918ء میں ہنگری میں جنم لینے والے ایڈمُنڈ ڈے اُنگر سن 1945ء میں اپنے آبائی وطن سے نقل مکانی کر کے انگلینڈ چلے گئے تھے، جہاں اُنہوں نے وکالت شروع کی اور ساتھ ساتھ جائیدادوں کی خرید و فروخت کے کاروبار کا بھی آغاز کر دیا۔
اُنہوں نے ابتدا میں قیمتی قالین جمع کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔ بعد کے عشروں کے دوران اُنہوں نے باقاعدگی کے ساتھ اسلامی فنون کے نادر و نایاب شاہکار جمع کئے۔ اِن میں ایسی چیزیں بھی ہیں، جن پر ابھی تحقیق جاری ہے اور جن کی تاریخی اور فنی اہمیت متنازعہ بھی ہے۔
اِن شاہکاروں میں مصر کے قدیم قیمتی پتھر، عرب، ایران اور ترکی کی ابتدائی دَور کی منی ایچر پینٹنگز اور ٹیکسٹائل کے ہسپانوی اسلامی اور ترک نمونے بھی شامل ہیں۔
برلن کا اسلامی فنون کا میوزیم ایک سو پانچ سال پرانا ہے۔ اِس کا قیام سن 1904ء میں برلن کے پیرگامون میوزیم کے ’’اسلامی آرٹ کے شعبے‘‘ کے طور پر عمل میں آیا تھا اور اِس میں آٹھویں سے لے کر اُنیس ویں صدی تک کے اسلامی فنون کے نمونے دیکھے جا سکتے ہیں۔
اِس عجائب گھر کے ڈائریکٹر سٹیفان ویبر نے بتایا کہ اس ذخیرے میں شامل شاہکاروں میں اسپین سے لے کر ہندوستان تک کی اَشیاء شامل ہیں اور تقریباً دو ہزار سالہ تاریخ کا احاطہ کرتی ہیں۔ اِس کولیکشن میں سے لئے گئے ابتدائی نمونے اِس سال دسمبر میں اِس عجائب گھر میں نمائش کے لئے پیش کر دئے جائیں گے۔
’’کیر کولیکشن‘‘ کے باقی ماندہ تمام نمونے ایڈمنڈ ڈے اُنگر کے انتقال کے بعد برلن کے میوزیم کے حوالے کئے جائیں گے۔ اگرچہ ابھی محض پندرہ برس کا معاہدہ ہوا ہے تاہم اُنگر کے خاندان اور برلن کے اِس میوزیم کے درمیان اِس ذخیرے کو اگلے 35 برسوں کے لئے اِس عجائب گھر کو مستعار دینے کے موضوع پر بات چیت جاری ہے۔