1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برلن میں جرمن پاکستانی فورم کے زیر اہتمام تقریبات

10 مارچ 2009

جرمن دارالحکومت برلن میں وفاقی پارلیمان کی عمارت میں پیر کی شام جرمن پاکستانی فورم کے زیر اہتمام پاکستان ہی کے حوالے سے تین ایسی تقریبات کا انعقاد کیا گیا جن میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار پر بحث کی گئی۔

https://p.dw.com/p/H8rM
برلن میں جرمن پارلیمان کی عمارتتصویر: (c) Deutscher Bundestag / Achim Melde/Lichtblick

یکے بعد دیگرے منعقد ہونے والی اور سہ پہر کے وقت شروع ہوکررات گئے تک جاری رہنے والی ان تقریبات میں سے پہلی تقریب ایک ایسی نشست تھی جس کے خصوصی مقرر اسلام آباد میں قائد اعظم یونیورسٹی کے ایشیائی تہذیبوں کے ٹیکسلا انسٹیٹیوٹ کے پروفیسر ڈاکٹر سکائی ہاک تھے جنہوں نے اس بارے میں کھل کر اظہار خیال کیا کہ اسلام اور مغربی دنیا کے مابین مکالمت کے حوالے سے اگر مثال پاکستان کی لی جائے تو کون کون سی پس منظر تفصیلات کسی بھی طور نظر انداز نہیں کی جانا چاہیئں۔

دوسرے مباحثے کے مہمان پاکستان میں لاہور سے شائع ہونے والے ہفت روزہ جریدے فرائیڈے ٹائیمز اور انگریزی اخبار ڈیلی ٹائیمز سے وابستہ صحافی اعجاز حیدر تھے جنہوں نے اس بارے میں اظہار خیال کیا کہ پاکستان کو اس وقت جن مسائل کا سامنا ہے ان کی جڑیں کہاں تک پھیلی ہوئی ہیں۔ اس بحث میں کئی جرمن سیاستدان اور اراکین پارلیمان بھی شامل ہوئے اور تین نشستوں پر مشتمل پاکستان کے بارے میں وفاقی جرمن پارلیمان کی عمارت میں ہونے والی تقریبات میں سے یہ دوسری نشست سب سے زیادہ گرما گرم بحث کی وجہ بنی۔

تیسری اور آخری نشست میں پاکستان میں نیشنل ڈیٹابیس رجٹریشن اتھارٹی NADRA کے ڈپٹی چیئرمین طارق ملک نے حاضرین کو اس بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جو جنگ لڑ رہا ہے اس میں ایک نیشنل ڈیٹا بیس کے طور پر NADRA کی طرف سے کیا کردار کس طرح ادا کیا جارہا ہے۔