برطرف بھارتی سپاہی تیج بہادر یادیو ایک بار پھر ایکشن میں
24 اگست 2017بی ایس ایف کے سپاہی تیج بہادر نے اعلی فوجی حکام پر جوانوں کو ناقص خوراک دینے اور راشن کی مبینہ خُرد بُرد کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی اپنی پہلی ویڈیو میں سنجیدہ نوعیت کے الزامات عائد کیے تھے۔ اس ویڈیو کے سامنے آتے ہی بھارت اور پاکستان دونوں ممالک کے سوشل میڈیا پر ہلچل مچ گئی تھی اور دونوں جانب سے دلچسپ ٹویٹ پیغامات کے تبادلے بھی ہوتے رہے۔ ویڈیو سامنے آنے کے بعد بی ایس ایف یعنی بھارت میں بارڈر سیکیورٹی فورسز کو بھی اپنا موقف بیان کرنا پڑا تھا۔
ابھی یہ معاملہ صحیح طور پرٹھنڈا نہیں ہوا تھا کہ گزشتہ روز بہادر یادیو نے سوشل میڈیا پر ایک نئی ویڈیو پوسٹ کر کے ایک بار پھر تہلکہ مچا دیا ہے۔ ویڈیو میں تیج بہادر نے بھارتی وزیر اعظم کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارتی فوج میں بد عنوان عناصر کے خلاف پچیس اگست تک تحقیقات نہ کی گئی تو وہ ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے اور اُن کے ہتھیار اٹھانے کی ذمہ دار مودی سرکار ہو گی۔
یادیو کا کہنا تھا کہ انہیں ہر طرف سے پریشان کیا جارہا ہے اور انہیں بغاوت پر مجبور نہ کیا جائے۔ تیج بہادر یادیو کے بقول پہلے ہر وکیل کہہ رہا تھا کہ وہ میرا کیس لڑے گا لیکن آج وہ سب کہاں ہیں۔؟ یادیو نے کہا کہ کوئی ساتھ نہ دے لیکن تیج بہادر کرپشن کے خلاف اکیلا ہی لڑے گا۔
تیج بہادر کی اس تازہ ویڈیو کے فیس بک اور ٹویٹر پر وائرل ہونے کے ساتھ ہی پاکستان اور بھارت کے میڈیا اور سوشل میڈیا پر یہ خبر گردش میں ہے اور اس پر متضاد آراء اور تبصرے بھی سامنے آ رہے ہیں۔