1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’برطانوی دور کے ’غدار‘ ہمارے قومی ہیرو ہیں‘

5 دسمبر 2016

سری لنکا نے ایک ایسی نئی فہرست جاری کی ہے، جس میں ان انیس شہریوں کو ہیرو کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جنہیں دو سو سال پہلے نوآبادیاتی برطانوی حکومت کے خلاف بغاوت کرنے پر ’غدار‘ قرار دیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2TkVb
Umlauff's Weltmuseum - Plakat - Umlauff's Weltmuseum / Poster -
تصویر: picture-alliance/akg-images

سری لنکا نے آج پیر کے روز اس فہرست کو کالعدم کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں اس خطّے کے اُن انیس شہریوں کے نام شامل ہیں، جنہیں تقریباً دو سو سال قبل نو آبادیاتی دور کے خلاف بغاوت کا علم بلند کرنے پر ’غدار‘ قرار دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ کیپیٹی پولا ڈیساوے نامی ایک مقامی رہنما اور اُس کے ساتھیوں کو سن 1817ء میں برطانوی حکومت کے خلاف بغاوت کرنے کے الزام میں ’غدار‘ قرار دے دیا گیا تھا۔

Umlauff's Weltmuseum - Plakat - Umlauff's Weltmuseum / Poster -
تصویر: picture-alliance/akg-images

 سری لنکا کے وزیر انصاف وجے یاداسا کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ صدر میتھری پالا سری سینا کو یہ سفارش بھیج دی گئی ہے کہ 1817ء کے گزٹ میں، جن انیس شہریوں کو ’غدار‘ قرار دیا گیا تھا، انہیں ایک نیا اعلان اور حکم نامہ جاری کرتے ہوئے قومی ہیرو کا درجہ دیا جائے۔

سری لنکا کے وزیر انصاف کا یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب انہوں نے ملک کی اکثریتی سنہالی برادری کے سخت گیر رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔ یہ برادری ایک عرصے سے زور دیتی آئی ہے کہ برطانوی راج کے خلاف جن لوگوں نے کوششیں کی تھیں، انہیں حکومتی اعزازات سے نوازا جائے۔

یاد رہے کہ 1818ء میں انگریز حکومت کی طرف سے کیپیٹی پولا ڈیساوے کو غداری کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اس کا سر قلم کر دیا گیا تھا۔ 

سری لنکا کو پہلے سیلون کے نام سے جانا جاتا تھا۔ پاکستان اور بھارت نے برطانیہ سے آزادی 1947ء میں ملی تھی لیکن سری لنکا کو آزادی 1948ء میں حاصل ہوئی تھی۔