1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایک اورمبینہ امریکی میزائل حملہ

فرید اللہ خان، پشاور22 دسمبر 2008

پاکستان کے قبائلی علاقہ جنوبی وزیرستان کے مختلف علاقوں پرمبینہ امریکی بغیر پائلٹ طیارے سے تین میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/GLZj
مبینہ امریکی جاسوسی طیاروں نے جنوبی وزیرستان کے دو مختلف علاقوں میں ایک گھر اور دو گاڑیوں کومیزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔تصویر: dpa

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ واضح نہ ہوسکا کہ میزائل حملوں میں مرنے والوں میں غیرملکی بھی ہیں۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ امریکی جاسوسی طیاروں نے جنوبی وزیرستان کے دو مختلف علاقوں میں ایک گھر اور دو گاڑیوں کومیزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

ذرائع کے مطابق دونوں گاڑیوں میں اینٹی ائیرکرافٹ گنیں نصب تھیں جو مشتبہ امریکی جاسوس طیاروں پرحملہ کرنے کے لئے علاقہ میں گشت کررہی تھیں۔ پہلا حملہ وزیرستان کے صدر مقام وانا سے آٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع غواخواہ نامی علاقہ میں جبکہ دوسرا حملہ شین ورسک کے علاقہ میں کیا گیا۔ تیسرا میزائل حملہ وانا کے نواحی علاقہ گوٹ دب میں کیا گیا۔ تاہم یہ میزائل پھٹ نہ سکا جبکہ دومیزائل حملوں میں آٹھ افراد کی ہلاکت کے ساتھ گاڑیاں بھی تباہ ہوئی ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حملے میں مرنے والوں کوعلاقے میں پنجابی طالبان سے پہنچانا جاتا ہے۔ سابق پاکستانی وزیرداخلہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ کا کہنا ہے کہ ان حملوں نے پاکستان کی سالمیت کوخطرے سے دوچار کر دیا ہے جس کی وہ مذمت کرتے ہیں اورحملے رکوانے کے لئے حکومت سے موثرپالیسی تیار کرنے کامطالبہ کرتے ہیں شیر پاؤ کا کہنا ہے ان کی پارٹی ان حملوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔ وزیرستان پرامریکی طیاروں کے ذریعے حملوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ تین ماہ کے دوران ہونے والے حملوں میں اب تک 200 سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر مقامی قبائل ہیں یہ حملے حکومت پاکستان کی جانب سے احتجاج کے باوجود تسلسل سے جاری ہیں۔