اڑسٹھ روز تک روزہ، بھارت کی تیرہ سالہ لڑکی ہلاک
10 اکتوبر 2016نیوز ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق پولیس اس تیرہ سالہ لڑکی کے والدین سے اس بارے میں پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ پولیس انسپکٹر ایم ماتایا نے کہا کہ بچوں کے حقوق پر کام کرنے والی ایک تنظیم کی شکایت موصول ہونے کے بعد اس کیس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
اس تیرہ سالہ بچی نے 68 روز تک روزہ رکھا۔ روزہ کھولنے کے دو روز بعد یہ لڑکی تین اکتوبر کو ہلاک ہو گئی تھی۔
اس بچی کا تعلق قدیم جین مذہب سے ہے جو امن کا درس دیتا ہے۔ اس مذہب کے تحت ایک رسم کے باعث اس بچی نے اتنا طویل روزہ رکھا۔ اس بچی کے والد لکشمی چاند کا کہنا ہے کہ اس روزے میں اسے کھانا ممنوع تھا لیکن اسے پینے کی اجازت تھی۔ جب اس کی حالت زیادہ خراب ہوئی تو اسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔
لکشمی چاند نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ ان کی بیٹی کو زبردستی روزہ رکھوایا گیا۔ لکشمی چاند نے اے پی کو بتایا،’’ وہ ایک جین نن بننا چاہتی تھی اور اس سے پہلے بھی دو مرتبہ روزہ رکھ چکی تھی۔‘‘