اٹلی میں امریکی طالبہ کو قتل کے جرم میں سزائے قید
5 دسمبر 2009اس مقدمے میں استغاثہ نے برطانوی طالبہ میریڈتھ کریشر کو اٹلی میں پیروجا یونیورسٹی ٹاؤن میں نشے کی حالت میں ایک جنسی کھیل کے دوران ہلاک کرنے کا الزام اس طرح ثابت کر دیا کہ عدالت نے امریکی طالبہ اماندا ناکس اور اس کے سابقہ دوست رافاعیلو سٹولےسیٹو کو مجرم قرار دے دیا۔ وکلاء صفائی کا اصرار تھا کہ ان کے مؤکلین کے خلاف شہادتیں ٹھوس نہیں ہیں لیکن وہ اپنا یہ نقطہ نظر عدالت میں ثابت کرنے میں ناکام رہے۔
جائے وقوعہ سے ملنے والی شہادتوں اور دلائل کی روشنی میں پیروجا کی عدالت نے مقدمے کی کارروائی گیارہ ماہ تک جاری رکھی۔ اماندا ناکس کو چھبیس اور اس کے ایک پرانے بوائے فرینڈ رافاعیلو سٹولےسیٹو کو پچیس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس مقدمے کی گونج امریکی اور برطانوی میڈیا میں بھی زور شور سے سنائی دے رہی تھی۔ اٹلی میں بھی ملکی میڈیا اور دوسرے حلقے اس مقدمے میں روزانہ بنیادوں پر ہونے والی پیش رفت کا بغور جائزہ لے رہے تھے۔
اطالوی پولیس نے برطانوی طالبہ میریڈتھ کریشر کی خون میں لت پت لاش دو نومبر سن 2007 کو اپنے قبضے میں لی تھی۔ مقتولہ ایک اپارٹمنٹ دو اور خواتین کے ساتھ مشترکہ طور پر کرائے پر لے کر رہ رہی تھی۔ اسی مقدمے میں ملوث آئیوری کوسٹ سے تعلق رکھنے والے ایک تارک وطن رُوڈی ہرمین گوئڈے کو پہلے ہی تیز رفتار عدالتی کارروائی کے نتیجے میں مجرم قرار دے کر تیس سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔ اب رُوڈی کی طرف سے اپیل کی سماعت شروع ہونے والی ہے۔ روڈی ہرمین گوئڈے اس قتل کے بعد پیروجا سے فرار ہو گیا تھا اور اس کے یورپی وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد جرمن شہر ویزباڈن سے جرمن پولیس نے اسے گرفتار کرکے پیروجا پہنچایا تھا۔
پیروجا کی عدالت کی طرف سے قائم کردہ جیوری کے اراکین نے اس مقدمے میں حتمی مشاورت کے نام پر اپنی بحث قریب بارہ گھنٹے تک جاری رکھی، جس کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات نصف شب کے قریب سنایا۔ عدالتی فیصلے نے کم از کم اماندا ناکس کو حیران کر دیا جو مسلسل اپنی بے گناہی کے دعوے کر رہی تھی۔ جیوری کے اراکین نے مجرمہ اماندا ناکس کے حق میں دئے گئے تمام تر دفاعی دلائل کو مسترد کر دیا۔
دونوں ملزمان کو اس فیصلے کے بعد علیحدہ علیحدہ پولیس گاڑیوں میں دو مختلف جیلوں میں پہنچا دیا گیا۔ دونوں مجرمان کے وکلاء صفائی نے اٹلی ہی کی ایک اعلیٰ عدالت میں نظرثانی کی اپیل دائر کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ فیصلہ سنائے جانے سے پہلے رات گئے تک عدالت کے باہر اور قریبی سڑکوں پر پیروجا کے شہریوں اور اطالوی میڈیا کے نمائندوں کا بہت زیادہ رش دیکھا گیا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت ، مقبول ملک