اولمپکس، ہاکی اور انکوئری
26 ستمبر 2008 نیشنل کوچنگ سینٹر کراچی میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی رانا فاروق سعید نے کہا کہ سولہ کروڑ عوام کو بیجنگ میں قومی ہاکی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر دکھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے کراچی میں سابق چیف سلیکٹر اصلاح الدین، ویڈیو تجزیہ کار ندیم خان سمیت حالیہ اولمپک کھیلنے والے کھلاڑیوں شکیل عباسی، ایم عمران، ناصر احمد، وقاص شریف، رانا آصف، ایم زبیر اور شفقت رسول سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہاکی کی بہتری کے لئے سابق کھلاڑیوں اختر الاسلام، حنیف خان، حسن سردار اور سلیم شیروانی سے بھی مل کر تجاویز لی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے پچھلے آٹھ ٹورنامنٹس کے منیجر کی رپورٹ بھی حاصل کر لی ہے۔ رانا فاروق نے کہا کہ کمیٹی ہاکی کے فروغ کے لئے بہترین تجاویز پر مبنی دستاویزات مرتب کرے گی جس پر عمل درآمد بھی کرایا جائے گا۔
اس موقع پر کمیٹی کے رکن اور انیس سو چورانوے کے عالمی کپ کے فاتح پاکستانی کپتان شہباز احمد سینئر نے بتایا کہ ملک میں ہاکی کی نرسری ختم ہو چکی ہےاور بہتری میں پانچ سے دس سال تک کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ کمیٹی کے سینئر رکن عبدالوحید خان کا کہنا تھا کہ بات صرف شکست تک ہی محدود نہیں بلکہ کھلاڑی نظم و ضبط کی بھی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ سہ رکنی کمیٹی اگلے مرحلے میں لاہور اور اسلام آباد میں بھی کھلاڑیوں سے ملاقاتیں کرنے کے بعد آئندہ ماہ اپنی انکوائری رپورٹ کو حتمی شکل دے گی۔