1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انصاف کا راستہ روکنے کا شبہ، ’خود ٹرمپ کے خلاف بھی چھان بین‘

مقبول ملک اے پی
15 جون 2017

امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق صدر ٹرمپ کے خلاف ممکنہ طور پر انصاف کا راستہ روکنے کے شبے میں چھان بین کی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے ٹرمپ کے خلاف الزامات گزشتہ ماہ ایف بی آئی کے سربراہ کومی کی برطرفی کے بعد سامنے آئے تھے۔

https://p.dw.com/p/2ejQL
USA Donald Trump in Palm Beach
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Harnik

امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے جمعرات پندرہ جون کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق اخبار واشنگٹن پوسٹ نے بدھ چودہ جون کو رات گئے اپنے ایک مراسلے میں لکھا کہ گزشتہ برس کے صدارتی الیکشن سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی امیدوار کے طور پر سیاسی مہم کے اعلیٰ عہدیداروں کے روس کے ساتھ ممکنہ رابطوں کی چھان بین کے لیے نامزد کردہ خصوصی تفتیشی افسر کی طرف سے اب اس امر کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ آیا اسی سلسلے میں ٹرمپ نے صدر کے طور پر انصاف کا راستہ روکنے کی کوشش کی تھی۔

Robert Mueller
خصوصی تفتیشی افسر اور ایف بی آئی کے سابق سربراہ روبرٹ میولرتصویر: picture-alliance/AP Photo/J.S. Applewhite

صدر کے طور پر ڈونلڈ ٹرمپ نے ممکنہ طور پر انصاف کا راستہ روکا تھا، اس سلسلے میں الزامات اس وقت سامنے آئے تھے جب گزشتہ ماہ مئی میں ٹرمپ نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے ایف بی آئی کے اس وقت کے سربراہ جیمز کومی کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔ کومی تب ٹرمپ کے سابق سیاسی رفقاء کے روس کے ساتھ انہی مبینہ رابطوں کی چھان بین کر رہے تھے۔

واشنگٹن پوسٹ کے علاوہ اخبار نیو یارک ٹائمز نے بھی اس موضوع پر اسی طرح کی اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ روبرٹ میولر اب صدر ٹرمپ کی ذات کے حوالے سے ان امکانات کا جائزہ بھی لے رہے ہیں کہ آیا موجودہ امریکی صدر نے انصاف کی راہ میں روڑے اٹکانے کی کوشش کی تھی۔ روبرٹ میولر خود بھی امریکا کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے ایک سابق سربراہ ہیں اور انہیں ٹرمپ کی سیاسی مہم کے روس کے ساتھ ممکنہ رابطوں کی تحقیقات کے لیے حال ہی میں خصوصی تفتیشی افسر نامزد کیا گیا تھا۔

امریکا کے دو معتبر اخبارات واشنگٹن پوسٹ اور نیو یارک ٹائمز کی ان رپورٹوں کے مطابق روبرٹ میولر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ذات کے حوالے سے اس چھان بین کا فیصلہ ابھی گزشتہ ہفتے امریکی سینیٹ کی ایک کمیٹی میں ہونے والی سماعت کی روشنی میں کیا۔

Bildkombo U.S. Präsident Donald Trump und FBI Direktor James Comey
جیمز کومی، دائیں، اور صدر ٹرمپتصویر: Reuters/J. Lo Scalzo/G. Cameron

اس سماعت کے دوران ٹرمپ کی طرف سے برطرف کیے گئے ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمز کومی نے حلفیہ طور پر ارکان کانگریس کو بتایا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ ٹرمپ نے انہیں روس کے حوالے سے کی جانے والی تفتیش کی وجہ سے برطرف کیا تھا۔

اس سماعت کے دوران جیمز کومی نے سینیٹ کی کمیٹی کو یہ بھی بتایا تھا کہ خود کومی نے ایف بی آئی کے سربراہ کے طور پر صدر ٹرمپ کو بتایا تھا کہ وہ روس کے ساتھ مبینہ معاملات کی چھان بین تو کر رہے ہیں لیکن خود ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کوئی چھان بین نہیں کی جا رہی۔

آیا ڈونلد ٹرمپ نے انصاف کا راستہ روکنے کی کوئی کوشش کی تھی، اس سلسلے میں میڈیا رپورٹوں کے مطابق روبرٹ میولر اب موجودہ ٹرمپ انتظامیہ کے تین ایسے اعلیٰ اہلکاروں کے انٹرویو کرنے کی کوشش بھی کر رہے ہیں، جو گزشتہ برس کی ٹرمپ انتخابی مہم کا حصہ نہیں تھے۔

بتایا گیا ہے کہ یہ شخصیات نیشنل انٹیلیجنس کے ڈائریکٹر ڈَین کوٹس، نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے سربراہ مائیکل روجرز اور رچرڈ لیجَیٹ ہیں، جو نیشنل سکیورٹی ایجنسی (این ایس اے) کے ایک سابق ڈپٹی ڈائریکٹر ہیں۔