انتہائی زور دار ڈکار کا نتیجہ: پہلے جرمانہ، پھر انعام
7 مارچ 2016ویانا سے پیر سات مارچ کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق آسٹرین دارالحکومت میں اس عجیب و غریب واقعے کا مرکزی کردار ایدین میہچ نامی ایک ایسا ترک نژاد مقامی باشندہ ہے، جو ایک شراب خانے میں کام کرتا ہے۔
میہچ نے کھانے میں ڈونر کباب کھایا تھا، جو ترکی کے علاوہ یورپ میں آباد ترک نژاد باشندوں کے ساتھ ساتھ کئی ملکوں میں مقامی یورپی شہریوں کا بھی پسندیدہ کھانا ہے۔ خرابی اس وقت پیدا ہوئی جب بار ٹینڈر ایدین میہچ نے ڈونر کباب والا سینڈوچ کھا کر اتنے زور کا ڈکار مارا کہ اس نے بہت سے لوگوں کو خوفزدہ کر دیا۔
گزشتہ مہینے پیش آنے والے اس واقعے میں ڈکار کی ’گھن گرج‘ اتنی زیادہ تھی کہ قریب ہی موجود ایک پولیس اہلکار نے میہچ کو تبینہ کی اور ساتھ ہی اسے 70 یورو (تقریباﹰ 77 امریکی ڈالر) جرمانہ بھی کر دیا۔ پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ یہ انسانی ڈکار اتنا گونج دار تھا کہ وہ سننے والوں کے لیے زحمت بن گیا تھا۔ اس موقع پر کئی افراد نے ایدین میہچ کی حمایت کرتے ہوئے اس کی طرف داری بھی کی تھی۔
اس جرمانے پر عدم اطمینان کا اظہار کرنے والوں میں ترکی کے شہر استنبول کی ایک ایسی کمپنی بھی شامل تھی، جو اس بہت مرغوب ترک عوامی ڈش کی تیاری کے لیے مشہور ہے اور جس کے مختلف شہروں میں بہت سے ریستوراں بھی ہیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ اس ترک کمپنی نے پولیس کی طرف سے جرمانے کو ڈونر کباب کی شہرت پر حملہ سمجھا اور ایدین میہچ کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی کا فیصلہ کیا۔
آج پیر سات مارچ کے روز اس کمپنی نے تصدیق کر دی کہ اس واقعے کے بعد گزشتہ ہفتے اس کمپنی نے اپنے خرچ پر میہچ کو استنبول شہر کے دو روزہ سیاحتی سفر پر بلایا، جس دوران اس کے لیے ہوائی جہاز کا ٹکٹ، ہوٹل کا کرایہ اور شہر کی سیر کے اخراجات اسی کمپنی نے ادا کیے۔
ویانا کے باسی اس ترک نژاد باشندے نے آسٹریا واپسی پر استنبول کے اپنے اس دورے کو ایک ’شاندار سفر‘ قرار دیا اور کہا کہ ڈونر کباب کی تیاری کے لیے مشہور اسی ترک کمپنی کے سربراہ نے اسے ایک چیک بھی پیش کیا۔ اس چیک کی مالیت 70 یورو تھی، عین اتنی ہی رقم جتنی اسے جرمانے کے طور پر ویانا کی پولیس کو ادا کرنا پڑی تھی۔