رواں سال بحیرہ روم میں ریکارڈ یعنی پانچ ہزار سے زائد تارکین وطن ڈوب کر ہلاک ہوئے، جن میں درجنوں پاکستانی بھی شامل تھے۔ پاکستانی صوبہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایسے ہی دو لڑکوں کی کہانی جو اپنے خوابوں کو حقیقت بنانے کی کوششوں کے دوران خود تو زندگی کی بازی ہار گئے لیکن اس سانحے پر ان کے اہل خانہ کی آنکھیں آج بھی پرنم ہیں۔