امریکی مرچنٹ میرین اکیڈمی جنسی زیادتی کے واقعات کی زد میں
25 ستمبر 2016امریکی مرچنٹ میرین اکیڈمی کی انتظامیہ نے تربیت حاصل کرنے والے رنگروٹوں اور افسران کے بنیادی تربیتی پروگرام کو معطل کر دیا ہے۔ اس ٹریننگ پروگرام میں نئے بھرتی ہونے والے رنگروٹ اور افسران کو کم از کم ایک سال کے لیے کھلے سمندر میں بحری جہازوں پر متعین کیا جاتا ہے تا کہ وہ سمندری موسموں اور حالات سے پوری طرح آگاہ ہو سکیں۔ بنیادی تربیتی کورس کی معطلی پر زیرتربیت میرینز کے والدین، سابقہ تربیت حاصل کرنے والے میرینز اور میری ٹائم یونین نے عدم اطمینان کا اظہارِ کیا ہے۔
اکیڈمی کی انتظامیہ اب اُن واقعات اور شکایات کی تفتیش کر رہی ہے جن میں جنسی زیادتی کے ساتھ ساتھ سینیئر میرینز کی جانب سے جونیئر اور نئے ملازمین کے ساتھ ناپسندیدہ سلوک روا رکھنے کا احوال شامل کیا گیا ہے۔ قبل ازیں ان واقعات کے حوالے سے شواہد جمع کرنے کے ایک تفتیشی عمل کو تیز رفتاری سے مکمل ضرور کیا گیا لیکن اُسے نامکمل ہونے کے ساتھ ساتھ عدم شفاف بھی قرار دیا گیا۔ ایسا بھی دکھائی دیتا ہے کہ اکیڈمی کی انتظامیہ شکایتوں کو وقت کا ضیاع خیال کرتی ہے۔
اکیڈمی نے یہ بھی کہا ہے کہ تفتیشی عمل اور تربیتی کورس کی معطلی نے نئے میرنیز کو تربیت کے اہم پروگرام سے فی الحال محروم کر رکھا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق تمام شکایات اور واقعات کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔ اِس بنیادی تربیتی کورس کو جلد از جلد شروع کرنے کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔ اکیڈمی کے مطابق نئے میریز کے لیے ’سی ایئر‘ ایک اہم پروگرام ہے۔
اس وقت نو سو نئے میرینز اِس ٹریننگ پروگرام کے شروع کیے جانے کے منتظر ہیں۔ اکیڈمی سے تربیت مکمل کرنے والوں نے اپنی اپنی شکایات کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ رپورٹ کرنے کے باوجود حکام بالا نے مناسب تفتیشی عمل مکمل نہیں کیا تھا۔
امریکا کے وزیر ٹرانسپورٹ انتھونی فوکس نے تربیتی پروگرام ’سی ایئر‘ کی معطلی کا فیصلہ جنسی زیادتی کے حکومتی سروے اور مڈشپ مینز کے انٹرویوز کے تناظر میں کیا۔ اکیڈمی کے انچارج ریئر ایڈمرل جیمز ہیلیس کا کہنا ہے کہ اِس وقت یہ اہم تربیتی پروگرام ایک طرح سے لٹک کر رہ گیا ہے۔ ہیلیس نے حکومتی سروے کے اعداد و شمار پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ مختلف ذرائع سے شواہد جمع کیے گئے ہیں جو اکیڈمی کے مجموعی تشخص کے منافی ہیں۔ ٹریننگ کی معطلی کا فیصلہ رواں برس جون میں کیا گیا تھا۔