امریکہ سے مذاکرات برابری کی بنیاد پر ہوں گے : احمدی نژاد
10 فروری 2009ایران کے صدر احمد ی نژاد نے کہا ہے کہ وہ تہران سے متعلق امریکی پالیسی میں تبدیلی کا خیر مقدم کریں گےاور واشنگٹن سے برابری کی سطح پر مذاکرات پر تیار ہیں۔
تہران میں ایرانی انقلاب کی 30 ویں سالگرہ کے سلسلے میں آزادی اسکوائر پر ریلی سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ مذاکراتی عمل شروع کرنا چاہتی ہے اور تبدیلی کی خواہاں ہے تاہم یہ تبدیلیاںبنیادی ہو نی چا ہئیں۔
ایران میں اسلامی انقلاب کی تیسویں سالگرہ کے موقع پر یکم فروری بروزہفتہ سے لے کر10 فروری تک تقریبات منائی جارہی ہیں.
اس موقع پر ایرانی صدر محمود احمدی نژاد، سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اورفوجی کمانڈروں نے تہران کے جنوب میں واقع آیت اللہ خمینی کے مقبرے پر حاضری بھی دی ہے ۔
پندرہ سالہ جلا وطنی کے بعد امام خمینی کی یکم فروری 1979ء کو ایران میں واپسی ہوئی تھی اوران کا طیارہ صبح 9 بج کر 33منٹ پر تہران پہنچا تھا۔ آج بھی عین اسی لمحے ایران کے تمام اسکولوں،ٹرینوں اور کشتیوں میں گھنٹیاں بجائی جاتی ہیں ۔ یاد رہے کہ آیت اللہ خمینی کو شاہ مخالف تقریریں کرنے کی وجہ سے 1963 میں جلاوطن کر دیا گیا تھا۔
آیت اللہ خمینی کی آمد سے دوہفتے قبل ہی شاہ ایران رضا شاہ پہلوی اپنی اہلیہ فرح دیبا اور چند ساتھیوں کے ہمراہ ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے.
امام خمینی کی ایران میں واپسی اگرچہ یکم فروری کے دن ہوئی تھی لیکن ایرانی کیلنڈر میں یہ لیپ کا سال ہے اس لئے اس مرتبہ 31 جنوری کو امام خمینی کی واپسی کی سالگرہ منائی گئی ہے.
واضح رہے کہ ایران میں انقلاب کے نتیجے میں علماء کی ایک سخت گیر حکومت قائم ہوئی تھی جسے عالمی منظرنامے میں تنہائی کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔انقلاب ایران کے بعد امام خمینی کو ملک کا اعلی ترین روحانی رہنما بنایا گیا تھا اور وہ اس عہدے پر 1989 میں اپنی موت تک فائز رہے۔ علاوہ ازیں ایران کا متنازع ایٹمی پروگرام بھی تہران حکومت اور مغرب کے مابین کشیدگی کا سبب بنا ہوا ہے۔