امریکا: زنجیر اور رسی میں بندھے بچے برآمد
30 اپریل 2016ٹیکساس ریاست کے دارالحکومت آسٹن کی بیکسر کاؤنٹی کی پولیس کو آدھی رات کے بعد ایک ٹیلی فون کال موصول ہوئی جس میں ان کو مطلع کیا گیا کہ اُن کے پڑوس میں ایک بچہ مکان کے باہر مسلسل رو رہا ہے۔ پولیس رونے والے بچے کے مکان پر اطلاع کے بعد فوری طور پر پہنچ گئی۔
دروازے پر لگی گھنٹی مسلسل بجانے پر جب کوئی باہر نہیں نکلا تو پولیس نے اندر کی جانب اِدھر اُدھر سے جھانکنا شروع کر دیا۔ روتے بچے کی تلاش میں پولیس اہلکار جب مکان کے پچھواڑے میں گئے تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ رونے والا بچہ زنجیر سے بندھا ہوا ہے اور اُس کی عمر صرف دو برس ہے۔
مکان کے باہرکی اسی جگہ پر ایک اور تین سالہ لڑکی کتے کی رسی سے بندھی ہوئی تھی۔ پولیس نے اِن بچوں کو فوری طور پر آزاد کر کے اپنے قبضے میں لے لیا۔ مزید تلاش پر مکان کے اندر سے چھ اور بچے بھی دستیاب ہوئے اور تمام بچے بغیر نگرانی کے گھر پر رکھے گئے تھے۔
پولیس کے پہنچنے کے کچھ دیر بعد چھ بچوں کی والدہ پورُوچا فلپس جب گھر پہنچی تو وہ بھی پولیس کی موجودگی سے ششدر رہ گئی۔ پولیس نے خاتون پورُوچا کے خلاف ابتدائی رپورٹ درج کرتے ہوئے اُس پر بچوں پر تشدد کرنے کے دو الزامات عائد کر دیے ہیں۔ ہر الزام کے لیے اُسے پچھتر ہزار کا ضمانتی مچلکہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
آسٹن شہر کے دفتر استغاثہ کے مطابق پولیس نے اُس جوڑے کو تلاش کرنا شروع کر دیا ہے جو اپنا دو برس کا لڑکا اور تین برس کی لڑکی مکان کے پچھواڑے میں باندھ کر فرار ہو گئے ہیں۔ فی الحال پولیس کو شک ہے کہ دونوں چھوٹے بچوں کو خاتون پورُوچا نے ہی کہیں سے لا کر باندھا تھا۔ یہ بھی خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ بہن بھائی ہو سکتے ہیں۔
دفتر استغاثہ کے وکیل نکولس لاہوڈ کا کہنا ہے کہ بچوں کو اِس حالت میں مقید دیکھ کر پولیس اہلکار اور ہمسائے سبھی گہرے صدمے سے دوچار ہوئے ہیں اور حیرت اُن والدین پر ہے جنہوں نے اپنی اولاد کے ساتھ ایسا سلوک کرنے سے گریز نہیں کیا۔ مکان کے اندر سے ملنے والے چھ بچوں کی عمریں دس ماہ سے دس برس تک کی ہیں۔ مکان کے باہر کی جانب کے شیشے رنگ کیے ہوئے تھے تا کہ اندر کوئی جھانک نہ سکے۔
پولیس کو جو بچہ مکان کے پچھلے حصے سے ملا، اُس کے پاؤں میں ٹخنے کی جگہ پر زنجیر ڈال کر اُس زمین میں ایک کیل کے ساتھ باندھا گیا تھا۔ اور اسی طرح لڑکی کو کتے کی رسی کے ساتھ ٹخنے سے باندھ کر رکھا گیا تھا۔ دو سالہ بچے کا بازو بھی فریکچر ہے اور اُسے فوری طور پر ہسپتال لے جا کر طبی امداد فراہم کی گئی۔ بغیر نگرانی میں رکھے گئے ان چھ بچوں کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے کر انہیں نوعمر بچوں کے حکومتی مرکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔