افسران کے سامنے پاورپوائنٹ پریزنٹیشن، پورن کلپ کیسے چلا؟
13 جون 2017آپ صرف خیال کریں کہ آپ اپنے افسران کے اجلاس کے دوران پاور پوائنٹ پریزنٹیشن دے رہے ہیں اور اس دوران اسکرین پر کسی پورن فلم کا کلپ چلنا شروع ہو جاتا ہے۔ بھارت کی بارڈر سکیورٹی فورس کے ایک اجلاس کے دوران بالکل ایسا ہی ہوا ہے۔
یہ واقعہ اتوار کے روز بھارتی شہر فیروز پور میں بی ایس ایف کی 77 ویں بٹالین کے ہیڈکوارٹرز میں ہونے والے ایک اجلاس میں پیش آیا۔ اس اجلاس کو ’دربار‘ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ ابتدائی طور پر یہ اجلاس بی ایس ایف اہلکاروں کو درپیش مسائل پر تبادلہء خیال کرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔
سب کے لیے شرمندگی کا مرحلہ اس وقت شروع ہوا، جب پاورپوائنٹ پریزنٹیشن کے شروع ہونے کی بجائے بڑی اسکرین پر فحش فلم چلنا شروع ہو گئی۔ بتایا گیا ہے کہ جس لیپ ٹاپ کے ذریعے بھارتی افسر پریزنٹیشن دے رہا تھا، وہ لیپ ٹاپ بھی سرکاری تھا۔ دوسرے معنوں میں فوج کے زیر استعمال لیپ ٹاپ کی سکیورٹی سخت ہوتی ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق غلطی سے چلنے والی فحش فلم کا کلپ تقریبا نوے سیکنڈ تک چلتا رہا اور پھر کہیں جا کر اسے بند کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ بتایا گیا ہے کہ اس اجلاس میں آٹھ سے بارہ خواتین آفیسرز بھی موجود تھیں۔
پنجاب فرنٹیئر سے تعلق رکھنے والے اور بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل مکل گوئل نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورن کلپ چلا تھا اور اس حوالے سے انکوائری کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
بی ایس ایف کے ڈی آئی جی آر ایس کٹاریا کے مطابق جلد ہی تحقیقات کے نتائج سامنے لائے جائیں گے۔ کٹاریا کا کہنا تھا کہ بی ایس ایف کے اندر نظم و ضبط کی کوئی بھی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔
قبل ازیں رواں سال کے آغاز پر بارڈر سکیورٹی فورس اس وقت میڈیا کی تنقید میں آئی تھی، جب ایک جوان نے فراہم کیے جانے والے غیر معیاری کھانے سے متعلق ایک ویڈیو بنا کر اپ لوڈ کر دی تھی۔
اس کے بعد تیز بہادر یادیو کو سکیورٹی فورس کورٹ کی طرف سے معطّل کر دیا گیا تھا۔ بہادر یادیو کو بی ایس ایف کا تشخص خراب کرنے کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔