1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افریقن یونین کا سمٹ اجلاس

1 جولائی 2009

افریقی یونین نے موریطانیا پر سے پابندیاں ہٹانے اور اس کی یونین سے معطلی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ افریقی یونین کی سالانہ سمٹ میں کیا گیا جو بدھ کے روز لیبیا میں منعقد ہو رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/If4c
لیبیا میں افریقن یونین کا اجلاس ہو رہا ہےتصویر: AP

اس سمٹ میں مدعو ایرانی صدر احمدی نژاد نے AU سمٹ میں حصہ نہیں لیا۔ موریطانیا میں فوج کی جانب سے گذشتہ سال اگست میں منتخب صدر کا تختہ الٹنے پر یورپی یونین نے اس سال فروری میں موریطانیا پر سفری پابندیاں عائد کی تھیں اور ملکی جنتا کی اہم شخصیات کے اثاثے منجمد کردئے تھے۔ مگر انتخابات کے انقعاد اور اس حوالےسے ایک عبوری حکومت کی تشکیل کے بعد افریقی یونین کی امن اور سلامتی کی کونسل نے موریطانیا پر سے پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ موریطانیہ میں جولائی 18 سے انتخابات منعقد ہورہے ہیں۔

اس سمٹ کا ایجینڈا افریقی ممالک کو درپیش مسائل کے حل کی تجاویز پر غور کرنا ہے۔ ان موضوعات میں سوڈان اور صومالیہ کے داخلی بحران کے علاوہ عالمی صورتحال کے افریقی ملکوں کی معیشت پر اثرات گفتگو جیسے موضوعات کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہے۔

اس حوالے سےگذشتہ روز چھ مشرقی افریقی ریاستوں کے بلاک IGAD نے صومالیہ متعین امن مشن میںفوجیوں کے اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔ افریقی ممالک کے کمیشن کے سربراہ ژاں پنگ نے سمٹ سے قبل صومالیہ کی صورتحال پر اپنی تشویش ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا : ’’سب سے پہلے تو وہاں تشدد اور اسلحے کی ترسیل جاری ہے، جس سے مزید مشکلات اور دہشت گردانہ کاروائیوں کے خطرات بڑھ ر ہے ہیں۔‘‘

Libyen Sirte AU Gipfel Muammar Gaddafi
لیبیا کے صدر معمر قذافی اجلاس میںتصویر: AP

اقوام متحدہ کے مطابق صومالیہ میں دو ماہ قبل شروع ہونے والی مسلح جھڑپوں کے بعد سے 250 افراد ہلاک جبکہ 160 ہزار سے زیادہ نقل مکانی کے لئے پر مجبور ہوئے ہیں۔

صومالیہ میں امن کے قیام کے لئے افریقی ممالک کےکمیشن کی کوششوں کے لئے 4300 اہلکار تعینات ہیں۔ جبکہ AU کے کمیشن کے سربراہ ژاں پنگ نے اس کانفرنس سے قبل اپنے بیان میں کہا تھا کہ امن مشن کے لئے فورس کی تعداد بڑھا کر آٹھ ہزار کردی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ افریقی ممالک نے بہت عرصے تک صومالیہ کو نظر انداز کیا ہے مگر اب وہاں پائی جانے والی بدامنی کی صورتحال سے نبٹنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جانے چاہیے۔

اس سمٹ میں ایرانی صدر کو لیبیا کے رہنما اور افریقی یونین کے سربراہ معمر قذاقی کی جانب سے شرکت کی دعوت بھی دی گئی تھی مگر ایرانی حکومت کے مطابق صدر احمدی نژاد اس سمٹ میں شرکت نہیں کریں گے۔ احمدی نژاد کے علاوہ اطالوی وزیر اعظم برلیسکونی نے اٹلی میں ٹرین حادثہ کی وجہ سے سمٹ میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔


رپورٹ : میرا جمال

ادارت : کشورمصطفیٰ