اعلی برطانوی پولیس افسر کی غلطی آپریشن کی وجہ بن گئی
9 اپریل 2009شمال مغربی برطانیہ میںانسداد دہشت گردی پولیس نے مختلف علاقوں میںچھاپوں کے دوران دس طالب علموں سمیت بارہ مشتبہ افراد کوگرفتار کرلیاگیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت چھاپوں کا منصوبہ بہت پہلے بنایاگیاتھا مگر اعلیٰ برطانوی پولیس افسر Bob Quick کی غلطی کی وجہ سے آپریشن سے متعلق حساس دستاویزات کی تصویر منظر عام پر آنے کے بعد گریٹر مانچسٹر اورلنکاشائر پولیس کوفوری کارروائی کرنا پڑی۔
پولیس نے مختلف علاقوں میںچھاپے مارکر بارہ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے جن میںدس افراد پاکستانی شہری ہیںجو اسٹوڈنٹس ویزے پر ان علاقوں میںرہ رہے تھے جبکہ ایک شخص برطانوی شہری ہے۔
برطانیہ میں لگاتار چھاپوں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب ان کی تصاویر انسداد دہشت گردی کے حوالے سے ایک حساس دستاویز کے ساتھ شائع ہو گئیں۔
اس تصویر میں واضح طور پر درج تھا ’’ آپریشن پاتھ وے‘‘ جس کے نیچے لکھا تھا ’’ برطانیہ میں القاعدہ کے ممکنہ حملوں کی منصوبہ بندی کے خلاف سیکیورٹی سروس کی قیادت میں آپریشن‘‘
اس دستاویز پر یہ بھی درج تھا ’’خفیہ‘‘۔ باب کوئیک کی یہ تصویر وزیر اعظم گورڈ ن براؤن کے دفتر کے قریب لی گئی تھی۔
دریں اثناء اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر کوئیک اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہیں کہ انہیں نے ایک خفیہ اور حساس دستاویز کو اس طرح ہاتھ میں اٹھا کر باہر نکلنا نہیں چاہئے تھا کہ اس پر درج کوائف پڑھے جا سکتے۔
برطانوی وزیر داخلہ جیکی اسمتھ نے حساس دستاویزات کے حوالے سے پولیس افسر کی غلطی پر کوئی بیان دینے سے گر یز کیا ہے تاہم انہوںنے مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے پیشہ ورانہ فرائض پر پولیس کے کردار کی تعریف کی ہے۔
شمال مغربی برطانیہ میں انسداد دہشت گردی یونٹ کے سربراہ ٹونی پورٹر نے بتایا کہ پولیس نے خفیہ اداروں کی جانب سے دے گئی معلومات پر چھاپے مارے۔ ان کا کہنا تھا مانچسٹر، لیور پول اور لنکا شائر میں آٹھ جگہوں پر چھاپے مار کر بارہ افراد گرفتار کئے گئے۔