آنجہانی پولش صدر کی آخری رسومات کی ادائیگی آج
18 اپریل 2010حادثے میں ہلاک ہو جانے والے پولینڈ کے صدر لیخ کاچنسکی کی آخری رسومات آج اتوار کو ادا کی جارہی ہیں۔ اُن کو ویول کیتھڈرل کے احاطے میں دفن کیا جائے گا۔ وارسا سے تعلق رکھنے والے کاچنسکی کی کراکو میں دفن کرنے کی وجہ ویول کییتھڈرل کا احاطہ ہے جہاں ماضی کے کئی نامی گرامی شخصیات اور بادشاہ دفن ہیں۔
لیخ کاچنسکی اور اُن کی اہلیہ کی تدفین کی بڑی دعائیہ سروس کا اہتمام ہفتہ کی شام کو سینٹ جان کیتھڈرل میں کیا گیا تھا۔ وہ دس اپریل کو 94 دیگر افراد کے ہمراہ روسی علاقے سمولنسک میں طیارے کے حادثے میں جاں بحق ہوئے تھے۔ دونوں کے تابوت چرچ کے اندر رکھے گئے تھے۔ گزشتہ شام تک اُن کا تابوت کو دیکھنے کے لئے بےشمار لوگ قطار میں کھڑے ہیں۔
گزشتہ روز تین گھنٹوں تک جاری رہنے والی دعائیہ تقریب میں مرحوم صدر کے جڑواں بھائی اور بیٹی بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر تمام ہلاک شدگان کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اس سروس کی قیادت وارسا کے آرچ بشپ Kazimierz Nycz کر رہے تھے۔ خصوی چرچ سروس کے دوران تمام چھیانوے جاں بحق افراد کے نام بھی بلند آواز میں پڑھے گئے۔ اس تقریب میں ہزاروں افراد شریک تھے۔ چرچ سروس کی اندرونی کارروائی دکھانے کے لئے بڑی سکرین والے ٹیلی ویژن بھی نصب تھے۔ گزشتہ روز سارے پولینڈ میں خاص اُس وقت سائرن اور گرجا گھروں کی گھنٹیاں بجائی گئیں جب روسی علاقے میں ایک ہفتہ قبل پولش صدر کا طیارہ حادثے میں تباہ ہوا تھا۔
پولینڈ کے آنجہانی صدر لیخ کاچنسکی کی تدفین کی رسومات میں بے شمار عالمی لیڈران کی شرکت متوقع تھی لیکن آئس لینڈ کے آتش فشاں پہاڑ سے نکلنے والی گرد اور گہرے دھوئیں کی وجہ سے یورپ بھر میں فضائی پروازیں متاثر ہیں۔ اب تک ہزاروں پروازیں منسوخ کی جا چکی ہیں۔ اس باعث امریکی صدر باراک اوباما نے شرکت سے معذوری ظاہر کردی ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل بھی آخری رسومات میں شریک نہیں ہو رہیں۔ چانسلر میرکل پروازوں کی منسوخی کی وجہ سے امریکی شہر سان فرانسسکو میں 36 گھنٹے تک پھنسی رہی ہیں۔ اب وہ روم پہنچ کر سڑک کے راستے دارالحکومت برلن پہنچیں گی۔
پولینڈ کے صدر کی آخری تقریبات میں ایک سو غیر ملکی اعلیٰ سطحی وفود کی شرکت متوقع تھی۔ اِن میں سے سترہ نے اپنی منسوخی کی اطلاع پولش حکام کو پہنچا دی ہے۔ کئی یورپی ملکوں کے صدور بذریعہ سڑک اپنی سکیورٹی کے ہمراہ پولینڈ پہنچنے کی کوشش میں ہیں۔ برطانوی وفد بھی فضائی آلودگی کی وجہ سے شرکت سے قاصر ہے۔ ایسا امکان پیدا ہو گیا تھا کہ آخری رسومات کو ایک دو روز کے لئے مؤخر کر دیا جائے لیکن مرحوم صدر کے خاندان نے اِس تجویز سے اتفاق نہیں کیا تھا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: افسر اعوان